اردنی فوج کے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے،بمباری میں متعدد جنگجو ہلاک، اسلحہ ڈپو اور کئی گاڑیاں تباہ

شامی جمہوری فورسز نے الرقہ میں داعش کے خلاف نئی مہم کا آغاز کردیا

اتوار 5 فروری 2017 13:30

اردنی فوج کے شام میں داعش کے ٹھکانوں پر فضائی حملے،بمباری میں متعدد ..

دمشق/بیروت(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 05 فروری2017ء) اردنی فوج نے شام میں شدت پسند گروپ داعش کے متعدد ٹھکانوں پر فضائیحملے کیے ہیں جس کے نتیجے میں متعدد جنگجو ہلاک اور زخمی ہوگئے جبکہ شدت پسندوں کاایک بڑا اسلحہ ڈپو اور کئی دوسری اہم عمارتیں تباہ ہو گئیں ،دوسری جانب امریکا کے حمایت یافتہ شامی کرد اور عرب جنگجوں پر مشتمل اتحاد نے داعش کے زیر قبضہ شہر الرقہ پر قبضے کیلئے مہم کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کردیا اس کا مقصد اس شہر کا مکمل محاصرہ کرنا اور یہاں سے مشرقی صوبے دیرالزور کی جانب جانے والی شاہراہ کو منقطع کرنا ہے۔

اردنی خبر رساں ادارے پیٹرا نے مسلح افواج کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کا حوالہ دیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اردنی شاہی اسکواڈ میں شامل طیاروں نے جمعہ اور ہفتہ کے ایام میں شام میں داعش کے مجرموں کے قبضے میں متعدد ٹھکانوں پر فضائی حملے کیے گئے ہیں جن میں دشمن کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا گیا ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ فضائی بمباری کے نتیجے جنوبی شام میں داعش کا ایک بڑا اسلحہ ڈپو، گاڑیوں میں بارودی مواد بھرنے کے ایک مرکز اور داعشی جنگجوں کے ایک رہائشی کمپانڈ کو تباہ کیا گیا۔

حملے میں روایتی جنگی طیاروں کے ساتھ بغیر پائلٹ ڈرون طیارے اور اسمارٹ اسلحہ بھی استعمال کیے گئے۔اردنی فوج کا کہنا ہے کہ حملے میں داعش کے متعدد عناصر ہلاک اور زخمی ہوئے ہیں۔ بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ جنوبی شام میں داعش کے ٹھکانوں پر حملہ اردن کا دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں اپنی شمولیت کا اظہار اور داعش کی سرکوبی کی مہم جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ ہے۔

اردن داعش کو اس کے ٹھکانوں کے اندر ختم کرنے کی مہم جاری رکھے گی۔دوسری جانب امریکا کے حمایت یافتہ شامی کرد اور عرب جنگجوں پر مشتمل اتحاد نے داعش کے زیر قبضہ شہر الرقہ پر قبضے کے لیے مہم کے ایک نئے مرحلے کا آغاز کیا ہے۔اس کا مقصد اس شہر کا مکمل محاصرہ کرنا اور یہاں سے مشرقی صوبے دیرالزور کی جانب جانے والی شاہراہ کو منقطع کرنا ہے۔شامی ڈیمو کریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا کی قیادت میں بین الاقوامی اتحاد کی مدد سے نئی کارروائی کی جارہی ہے۔

اس نے ہماری پیش قدمی کو مکمل فضائی کور مہیا کرنے کی ضمانت دی ہے یا پھر خصوصی ٹیموں کے ذریعے میدان جنگ میں ہماری فورسز کی مدد کی جارہی ہے۔ایس ڈی ایف نے نومبر میں الرقہ پر قبضے کے لیے مختلف مراحل پر مشتمل اپنی مہم کا آغاز کیا تھا۔اس کے ایک کمانڈر نے بتایا ہے کہ ان کی فورسز نے اس نئے مرحلے میں چند کلومیٹر تک پیش قدمی کی ہے۔اس کا مقصد صوبہ دیرالزور کی جانب جانے والی شاہراہ سمیت شہر کے مشرق میں واقع علاقے پر قبضہ کرنا ہے۔

داعش کا شام کے صوبے دیرالزور کے تمام علاقوں پر قبضہ ہے۔اس صوبے کی سرحد عراق تک پھیلی ہوئی ہے۔ امریکا کے سیکڑوں فوجی بھی شمالی شام میں ایس ڈی ایم کی کارروائیوں میں مدد دے رہے ہیں۔فرانس نے گذشتہ سال جون میں کہا تھا کہ اس کے فوجی اسی علاقے میں باغیوں کی داعش کے خلاف لڑائی میں رہ نمائی کررہے ہیں۔