یوم یکجہتی کشمیر اقوام عالم کو کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدے کی یاد دہانی کراتا ہے ‘ کشمیریوں کو رائے شماری کے ذریعے ان کا بنیادی حق حق خود ارادیت دیا جائے‘ وزیراعظم نواز شریف کی کشمیریوں کے بنیادی حق کے لیے کی جانے والی کوششیں لائق تحسین ہیں

وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی پی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 5 فروری 2017 23:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 فروری2017ء) وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ یوم یکجہتی کشمیر کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے ساتھ ساتھ اقوام عالم کو اس کے کشمیریوں کے ساتھ کیے گئے وعدے کی یاد دہانی بھی کراتا ہے کہ کشمیریوں کو رائے شماری کے ذریعے ان کا بنیادی حق حق خود ارادیت دیا جائے تاکہ وہ بھی آزادی سے اپنی زندگی گزار سکیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک پروگرام میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے پائیدار امن کے لیے بھی کشمیریوں کو ان کا بنیادی حق دیا جانا انتہائی ضروری ہے ورنہ خطے کا یہ امن بحال نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کے لیے کی جانے والی کاوشوں کا تذکرہ نہ کرنا بھی زیادتی ہو گا کیونکہ وہ مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی کے لیے اس وقت سے اپنا کردار ادا کر رہے ہیں جب وہ پنجاب کے وزیراعلیٰ تھے اور انہوں نے 1988ء سے 1990ء کے دوران 5 فروری کے دن کو یوم یکجہتی کشمیر کے طور پر منانے کے لیے اپنا بھرپور اور موثر کردار ادا کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تمام حکومتیں اپنے کشمیری بہن بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتی آئی ہیں جس پر ہم ان سب کے مشکور ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت کی انتہا کر رہا ہے اور برہان وانی کی شہادت کے بعد سے تو صورت حال اور بھی کشیدہ ہو گئی ہے اور وہاں پانچ ماہ تک مسلسل شدیدکرفیو نافذ رہا ہے اور مقامی لوگوں نے ایک دن میں تین ٹائم کے کھانے کی بجائے ایک ٹائم کھانا کھا کے گزارا کیا ہے، سینکڑوں کشمیری بیٹوں اور بیٹیوں کو پیلٹ گنوں کے استعمال سے اندھا کیا جا چکا ہے اور انسانی حقوق کی سر عام پامالی کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ تمام کشمیریوں کو یہ بات معلوم ہے کہ ان کا ہمدرد ان کا وکیل اور خیر خواہ پاکستان ہے اور ایسے میں وزیراعظم پاکستان محمد نواز شریف کا 5 فروری کے دن کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے مظفرآباد جانا اور وہاں مقبوضہ کشمیر کی کشیدہ صورت حال کے حوالے سے ایک مشترکہ اجلاس سے خطاب کرنا اس تحریک کو مزید تقویت بخشتا ہے، 5 فروری کا یوم یکجہتی کشمیر ڈے کشمیریوں کی تحریک آزادی کو ایک جلا بخشتا ہے اور یہ تحریک مزید مضبوط ہوتی ہے، ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نواز شریف اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سمیت ہر اہم اور بین الاقوامی فورم پر مسئلہ کشمیر کو بھرپور اور موثر طریقے سے اجاگر کر رہے ہیں اور ایسے حالات میں جب کہ پاکستان کو مشرق و مغرب دونوں اطراف سے دشمن کی سازشوں کا سامنا ہے اس کے باوجود کشمیر کے بارے میں وزیراعظم محمد نواز شریف کا بھرپور طریقے سے آواز اٹھانا کوئی آسان کام نہیں اس لیے وزیراعظم محمد نواز شریف کی کشمیریوں کے بنیادی حق کے لیے کی جانے والی کوششیں لائق تحسین ہیں اور ہمیں موجودہ حکومت کی مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے پالیسی پر اطمینان ہے اور یقین ہے کہ وہ اس ضمن میں جو بھی کر رہے ہیں درست کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کو پاکستان کی ترقی و خوشحالی ہضم نہیں ہو پا رہی اور وہ پاکستان کی ترقی و خوشحالی کی راہ میں رکاوٹیں ڈالنے کی کوششیں کرتا رہتا ہے لیکن اسے سوائے ناکامی کے کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا، سی پیک منصوبہ تیزی سے جاری ہے اور اس منصوبے کی بروقت تکمیل کے لیے سنجیدہ اور مخلصانہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم بھارت کے مکروہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، خطے کے امن کو جتنا خطرہ بھارت سے ہے اور کسی ملک سے نہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان پر جو الزامات لگاتا ہے اس میں کوئی حقیقت نہیں بلکہ وہ یہ سب صرف پاکستان کی کشمیریوں سے یکجہتی اور ان کی سپورٹ کی وجہ سے کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت خطے میں اپنی اجارہ داری قائم کرنا چاہتا ہے لیکن اس کا یہ خواب کبھی پورا نہیں ہو گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں راجہ فاروق حیدر خان کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کی عوام کی فلاح و بہبود کے متعدد منصوبوں پر کام جاری ہے تاکہ عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنایا جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو تعلیم اور صحت کی بہتر سہولیات کی فراہمی کے لیے بھی سنجیدہ کوششیں کی جا رہی ہیں، ہم نے اپنی عوام سے جو وعدے کیے ہیں ان کی تکمیل کے لیے مخلصانہ کوششیں کی جا رہی ہیں اور یہاں سیاحت کے فروغ کے ساتھ ساتھ پینے کے صاف پانی کے منصوبے بھی شروع کیے جا رہے ہیں جس سے یہاں کے عوام کو روزگار کے موقع بھی حاصل ہوں گے ۔

متعلقہ عنوان :