لاہور ہائیکورٹ کا بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی لاہور کیمپس سے امتحان پاس کرنے والے طالبعلموں کو عبوری طور پر ڈگریاں جاری کرنے کا حکم

منگل 7 فروری 2017 21:48

لاہور۔7 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 فروری2017ء) لاہور ہائیکورٹ کے فل بینچ نے بہاؤالدین ذکریا یونیورسٹی لاہور کیمپس سے امتحان پاس کرنے والے طالبعلموں کو عبوری طور پر ڈگریاں جاری کرنے کا حکم دے دیا. لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سیدمظاہر علی اکبر نقوی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ نے کیس کی سماعت کی۔چئیرمین نیب اور ڈی جی نیب پنجاب کی جانب سے مبہم جواب داخل کرنے پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔

چیئرمین نیب نے عدالت کو بتایا کہ ریفرنس سے متعلق تحقیقات جاری ہیں۔پراسیکیوٹر جنرل نیب نے عدالت کو آگاہ کیا کہ گیارہ ملزمان کو عدالت عالیہ کی سنگل بنچ کی روشنی میں گرفتار نہیں کیا گیا،،جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ عدالت کے فیصلے کو چیلنج کرنے سے کس نے روکا،،عدالت نے طالبعلموں کی رجسٹریشن اور انرولمنٹ نہ کرنے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ اگر آئندہ سماعت تک زیر تعلیم طالبعلموںکی انرولمنٹ نہ ہوئی تو رجسٹرار کو تبدیل کر دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پیسہ اونٹوں پر لاد کر بیرون ملک بھجوایا جا سکتا ہے تو طالبعلموں کا ریکارڈ ملتان سے لاہور کیوں نہیں لایا جا رہا۔عدالت نے کہا کہ یہ نیب یا عدالت کا مسلہ نہیں طالبعلموں کے مستقبل کا معاملہ ہے۔عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی سربراہی میں متعلقہ محکموں کو طالبعلموں کے تمام مسائل حل کرنے کا حکم دے دیا،،عدالت نے بہاولدین ذکریایونیورسٹی لاہور کیمپس سے امتحان پاس کرنے والے طالبعلموں کو عبوری طور پر ڈگریاں جاری کرنے کا حکم دے دیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت تیرہ فروری تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :