پیپلز پارٹی میں شامل نہیں ہورہاہوں، گورنر عشرت العباد

میرے پاکستان آنے میں کوئی رکاوٹ نہیں تاہم کچھ معاملات ہیں جن کے بعد ہی پاکستان آئوںگا متحدہ پاکستان اور لندن میں پس پردہ کوئی تعلقات نہیں لگتے، اتفاق کرتا ہوں کہ پی ایس پی کے پیچھے کوئی ہے،سلیم شہزاد سے مختصر رابطہ تھا، سابق گورنر

منگل 7 فروری 2017 23:46

پیپلز پارٹی میں شامل نہیں ہورہاہوں، گورنر عشرت العباد

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 فروری2017ء) سابق گورنر سندھ ڈاکٹرعشرت العباد خان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی میں شامل نہیں ہورہاہوں، میرے پاکستان آنے میں کوئی رکاوٹ نہیں تاہم کچھ معاملات ہیں جن کے بعد ہی پاکستان آئوںگا، متحدہ پاکستان اور لندن میں پس پردہ کوئی تعلقات نہیں لگتے، اتفاق کرتا ہوں کہ پی ایس پی کے پیچھے کوئی ہے،سلیم شہزاد سے مختصر رابطہ تھا۔

اپنے ایک انٹرویومیں سابق گورنرنے کہا کہ میرے پاکستان واپس آنے میں کوئی رکاوٹ نہیں جب بھی آنا ہوگا میں وطن آجائوں گا تاہم وطن واپسی سے متعلق کوئی ٹائم فریم نہیں دے سکتا۔ انہوں نے کہا کہ واپسی کے لیے اعلان کی ضرورت نہیں صرف ایک ٹکٹ خریدنا پڑتا ہے، پاکستان واپس آنے سے متعلق میں نے کوئی تاریخ نہیں دی کچھ معاملات ہیں اس کے بعد ہی وطن واپس آئوں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سلیم شہزاد سے مختصر رابطے میں تھا۔گزشتہ دنوں ایک تقریب تھی جس میں سلیم شہزاد نے رابطہ کیا تھا۔سابق گورنر نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی ایک کمیونٹی کی بات ہے کمیونٹی میں ڈویژنز ہوں گے تو کسی کے لیے بھی اچھا نہیں ہوگا، کمیونٹی کو ایک ہونا چاہیے، تقسیم نہیں ہونا چاہیے،پاکستان نے سیاست میں بہت نشیب و فراز دیکھے ہیں،پاکستان کی سیاست میں کوئی بھی چیزخارج از امکان نہیں ہے۔

بانی ایم کیو ایم کے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ڈاکٹرعشرت العبادخان نے کہا کہ عوام کا بانی ایم کیو ایم کے ساتھ جو تعلق رہا اس کی اہمیت دیکھنا چاہیے، الیکشن میں پتا چلے گا کہ عوام بانی ایم کیو ایم کو کتناچاہتے ہیں۔ایک سوال پر انہوں نے تسلیم کیا کہ دبئی میں ان کی سابق صدر آصف زرداری سے تفصیلی ملاقات ہوئی ہے، جس میں رحمان ملک بھی موجود تھے۔

پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے ملاقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی میں شمولیت کا کوئی امکان نہیں،پی پی رہنماں سے اچھے تعلقات ہیں، ملاقات میں ملکی صورتحال پر سابق صدر آصف زرداری سے تفصیلی بات ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ متحدہ پی آئی بی اور لندن میں پس پردہ کوئی تعلقات نہیں لگتے، اتفاق کرتا ہوں کہ پی ایس پی کے پیچھے کوئی ہی