مقبوضہ کشمیر میں افضل گورو کی شہادت کی برسی پر مکمل ہڑتال

کل سرینگر میںاقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ کیاجائیگا

جمعرات 9 فروری 2017 20:17

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیر میں معروف کشمیری رہنما محمد افضل گورو کی شہادت کی چوتھی برسی کے موقع پر جمعرات کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہڑتال کی کال سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل متحدہ حریت قیادت نے آزادی پسند شہید رہنمائوںمحمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی نئی دلی کی تہاڑ جیل میں دفن باقیات کی واپسی پر زور دینے کیلئے دی تھی ۔

تمام دکانیں اور کاروباری مراکز بند رہے جبکہ سڑکوں پرٹریفک معطل رہی ۔ محمد افضل گورو کو بھارتی انتظامیہ نے 2013میں اسی دن جبکہ محمد مقبول بٹ کو11فروری 1984کو تہاڑ جیل میں پھانسی دیدی تھی ۔ادھر کٹھ پتلی انتظامیہ نے محمد افضل گورو اور محمد مقبول بٹ کی غیر منصفانہ پھانسیوں کے خلاف لوگوں کو مظاہرے کرنے سے روکنے کیلئے سرینگر کے مختلف علاقوں میں کرفیو اوردیگر قصبوںمیںسخت پابندیاں عائد اور بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںکی بڑی تعداد کو تعینات کردیا ۔

(جاری ہے)

بھارتی پولیس نے احتجاجی مظاہروں کی قیادت سے روکنے کے لیے حریت رہنمائوں سید علی گیلانی، شبیر احمد شاہ ، محمد اشرف صحرائی ، نعیم احمد خان،محمد اشرف لایا، ظفر اکبر بٹ، مختار احمد وازہ،قاضی یاسر،عمر عادل ڈاراوریاسین عطائی کو گھروں اور تھانوں میں نظر بند رکھا ۔ بھارتی پولیس نے سرینگر میں حریت رہنما عبدالرشید لون کے گھرپر چھاپہ مارااور انکے اہلخانہ کوہراساں کیا۔

پولیس نے نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر رشید کو ٹائون ہال کپواڑہ کی طرف مارچ کرنے سے روکنے کیلئے ہنداڑہ میں گرفتار کرلیا ۔انہوںنے کپواڑہ میں افضل گورو کی برسی کے موقع پر ایک پروگرام کی قیادت کرنی تھی ۔ کٹھ پتلی انتظامیہ نے لوگوں کو محمد افضل گورو کے اہلخانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے سوپور کے علاقے دوآبگاہ جانے سے روکنے کیلئے قصبے میں بھارتی فوجیوں کی ایک بڑی تعداد تعینات کر دی تھی۔

تاہم پابندیوں کے باوجود جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی اور جموں وکشمیر سالویشن موومنٹ کے وفود کے علاوہ بڑی تعداد میں لوگ دوآبگاہ پہنچنے میں کامیاب ہو گئے جہاں انہوں نے افضل گورو کے حق میں ایک دعائیہ مجلس میں شرکت کی۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی رہنما فریدہ بہن جی نے محمد مقبول بٹ اور محمد افضل گورو کی میتوں کو تہاڑ جیل سے مقبوضہ علاقے میں منتقل کرنے کے کشمیریوںکے مطالبے پر زوردینے کے لیے سرینگر میںایک احتجاجی جلوس کی قیادت کی۔

ادھر کل سرینگر کے علاقے سونہ وار میں قائم اقوام متحدہ کے دفتر کی طرف مارچ کیا جائے گا اور عالمی ادارے پر زور دیا جائے گا کہ وہ شہید آزادی پسند رہنمائوں کی میتیں کشمیریوںکے حوالے کرنے کے لیے بھارت پر دبائو ڈالے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی اور سینئر رہنمائوں شبیر احمد شاہ اور آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے اپنے بیانات میں بارہمولہ، کپواڑہ اور مقبوضہ علاقے کے دیگر مقامات سے بڑی تعداد میں نوجوانوں کی گرفتاری کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے جہاں لوگوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر لیے گئے ہیں۔

متعلقہ عنوان :