وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کے بوسیدہ اوردریائوں و نہروں پر خطر ناک پلوں کی تفصیلات طلب کرلیں

ریلوے حکام ایسا فارمولا تیار کریںجس سے بڑے اورگنجان آبادشہروں میں نئے ریلوے پل بناکر انہیں ٹریفک کے بہائو کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے، ریلوے ٹریک اور پلوں کی انسپیکشن کرنے والے افسران سے اضافی ذمہ داریاں واپس لے کر مکینکل انسپکشن کا سسٹم اور ڈیوائسسز تیار کرنے کی ہدایت

جمعرات 9 فروری 2017 23:23

وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کے بوسیدہ اوردریائوں و نہروں ..
لاہور۔9 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 فروری2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ریلوے کے بوسیدہ اور دریائوں و نہروں پر خطر ناک پلوں کی تفصیلات طلب کرلیں تاکہ انہیں دوبارہ تعمیر کیلئے آئندہ دس سالہ منصوبہ بندی میں شامل کیا جاسکے، ریلوے حکام ایسا فارمولا تیار کریںجس سے بڑے اورگنجان آبادشہروں میں نئے ریلوے پل بناکر انہیں ٹریفک کے بہائو کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے، ریلوے ٹریک اور پلوں کی انسپکشن کے ذمہ دار افسران سے اضافی ذمہ داریاں واپس لے کر مکینکل انسپکشن کا سسٹم اور ڈیوائسسز تیار کی جائیں،وہ ریلوے ہیڈکوارٹرزمیں ریلوے پلوںکی جانچ پڑتال، مرمت اور تعمیرنو کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

خواجہ سعد رفیق نے اجلاس میں حکام سے ملک بھر میں ان تمام پلوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں جن کی فوری تعمیر نوکی ضرورت ہے،جن کی عمرسوبرس سے زیادہ ہوچکی ہے یا ایسے پل جوبڑے دریائوں یا نہروں پر ہیں اور جو خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں، ان پلوں کی دوبارہ تعمیر کو آئندہ دس سالہ منصوبہ بندی میں شامل کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے ریلوے حکام کو نئے پلوں کی تعمیر کے لئے ایسا فارمولا بنانے کی ہدایت کی ہے جس میں بڑے اورگنجان آبادشہروں میں نئے ریلوے پل بناتے ہوئے انہیں ٹریفک کے بہائو کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے ۔

اجلاس میںوزیر ریلویز کو بتایا گیا کہ ملک بھر میں 13ہزار 959ریلوے پلوں میں سے 3ہزار بند ہوچکے ہیں جبکہ 850نان آپریشنل ہیں۔مزید بتایا گیا کہ بیس برسوں کے درمیان 115پل نئے بنائے گئے تاہم اس وقت ریلوے ان ہزاروں پلوں کی بھی بہترین دیکھ بھال کر رہا ہے جو ایک سو سال سے بھی پرانے ہیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ دریائوں پر موجود ریلوے کے پل دیکھ بھال کی وجہ سے محفوظ ہیں۔

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے ہدایت کی کہ ریلوے ٹریک اور پلوں کی انسپکشن کے ذمہ دار افسران سے اضافی ذمہ داریاں واپس لی جائیں اور مکینکل انسپکشن کا سسٹم اور ڈیوائسز تیار کی جائیں تاکہ پلوں کی انسپکشن میں جدت لائی جاسکے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ ریلوے ٹریک اور پلوں کی انسپکشن کے معیارکو بہتر بنانے کے لیے ایک برطانوی وفد کی معاونت سے ڈیجی ٹائزیشن کے پراجیکٹ کا پی سی ون تیار کیا جارہا ہے جس کے بعد پیپر ورک اور رجسٹرزکاروایتی استعمال ختم ہوجائے گا۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو آفیسر ریلویز محمد جاوید انور ، مشیر ریلویز انجم پرویز ، چیف انجینئر اُپن لائن بشارت وحید اور دیگر حکام نے شرکت کی۔