وزیراعظم آزاد کشمیر کے آبائی ضلع میں بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں حکمران جماعت (ن) لیگ کو شدید جھٹکا

جہلم ویلی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ہٹیاں بالا کے انتخابات پیپلز پارٹی کے حمایت یافتہ آفتاب طارق میر ایڈووکیٹ بھاری اکثریت سے دوسری مرتبہ کامیاب

ہفتہ 11 فروری 2017 19:18

چکوٹھی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 فروری2017ء) وزیراعظم آزاد کشمیر کے آبائی ضلع میں بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں حکمران جماعت (ن) لیگ کو شدید جھٹکا ‘جہلم ویلی ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن ہٹیاں بالا کے انتخابات اپوزیشن جماعت پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر کے حمایت یافتہ امیدوار آفتاب طارق میر ایڈووکیٹ بھاری اکثریت سے دوسری مرتبہ کامیاب ہو کر بار ایسوسی ایشن ہٹیاں بالا کے صدر منتخب ہو گئے جبکہ ان کے مد مقابل حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے حمایت یافتہ سید شجاعت گیلانی اور پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدوار راجہ عظیم زاہد ایڈووکیٹ نے اپنی واضع شکست کو دیکھتے ہوئے پولنگ سے قبل ہی الیکشن کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے بائیکاٹ کر دیااور انھیں ایک ووٹ بھی نہیں ملا ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جہلم ویلی بار ایسوسی ایشن کے انتخابات میں صدارت کے لیے حکمران جماعت مسلم لیگ ن کے امیدوار سید شجاعت گیلانی،پیپلز پارٹی کے آفتاب طارق میر اور پی ٹی آئی کے راجہ عظیم زاہد اور سیکرٹری جنرل کے لیے پیپلز پارٹی کے توقیر اعوان ایڈووکیٹ اور پی ٹی آئی کے ظفر مغل ایڈووکیٹ نے کا غذات نامزدگی جمع کروائے ہفتہ کے روز اپنی واضع شکست کو دیکھ کر پولنگ سے قبل ہی ن لیگ اور پی ٹی آئی کے امیدواروں نے الیکشن کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اس کا بائیکات کر دیا جس کے بعد پو لنگ کا عمل جاری رہا بار کے ٹوٹل 38ووٹوں میں سے پیپلز پارٹی کے حمایت یافتہ امیدوار آفتاب طارق میر نی25ووٹ حاصل کر کے دو تہائی اکثریت سے میدان مار لیا جبکہ توقیر اعوان ایڈووکیٹ بھی 25ووٹ لیکر سیکرٹری جنرل منتخب ہو گئے،شیخ محمد سلیم بلامقابلہ نائب صدر اور شاہد شیخ ایڈووکیٹ کو جوائنٹ سیکرٹری منتخب کر لیا گیاآفتاب طارق میر کی کامیابی کے بعد ان کے حمایتوں نے زبردست جشن منایا اور مٹھایاں تقسیم کی دریں اثناء پی ٹی آئی کے امیدوار راجہ عظیم زاہد ایڈووکیٹ کے دفتر سے جاری بیان میں کہاگیا ہے کہ امیدوار برائے عہدہ صدر اور امیدوار برائے جنرل سیکرٹری بار الیکشن برائے سال 2017کا بائیکاٹ کرتے ہیں کیونکہ ہم نے بطور امیدوار الیکشن بورڈکی حثیت کو چیلنج کر رکھا ہے الیکشن بورڈ پھر تبدیل کیا گیاحالانکہ تحت قواعد اب الیکشن بورڈ بار کونسل تشکیل دے سکتی ہے موجودہ باڈی الیکشن باڈی تشکیل نہ دے سکتی ہے کیونکہ الیکشن بورڈ کے لئے ضروری ہے کہ ممبران کا عرصہ بھی دس سال ہوالیکشن بورڈ کا تقررایگزیکٹیو کمیٹی کرتی ہے ناکہ صدر الیکشن شیڈول کے علان کے بعد صدر کے اختیارات ختم ہو جاتے ہیں دو الیکشن شیڈول جاری کئے گئے ہیںجو متضاد ہیںبورڈ تبدیل کیا گیا اس کا مطلب ہے ہمارا عذر درست تھا۔

پھر اسی بورڈ کوردو بدل کے تحت رکھا گیاجو غیر قانونی ہے بورڈ کے کئے گئے اقدامات /فیصلے غیر قانونی ہیں اس طرح اس بورڈ کی نگرانی میں انتحابات بھی غیر قانونی ہیں۔ہم غیر قانون اقدامات کا حصہ نہیں بن سکتے۔قانون ادارہ میں غیر قانونی اقدامات کی حوصلہ افزائی نہیں کی جاسکتی ہے شیڈول مبہم اورمبنی بدنیتی ہے اس کے لئے عذرات و الیکشن ہاء کے لئے تاریخیں نہ رکھی گئی ہیں جو تحت قواعد خلاف ورزی ہے اس طرح یہ انتخابات غیر قانونی ہیں۔

متعلقہ عنوان :