جامعہ کشمیر کے شعبہ اردو کا پہلا پورے اعزاز کے ساتھ الوداع، 23طالبات اور 9طلبہ شامل تھے

پیر 13 فروری 2017 21:08

مظفر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2017ء) جامعہ کشمیر کے شعبہ اردو کا پہلا بیج تیار ،پورے اعزاز کے ساتھ الوداع ،شعبہ اردو میں کلاسز کا باقاعدہ آغاز 23فروری2015ء کو ہوا ،پہلی بار اس شعبہ میں 42طلبہ نے انتخاب کیا جس میں 23طالبات اور 9طلبہ شامل تھے ،شعبہ اردو کو اچھی فیکلٹی بھی میسر آئی جن کی شبانہ روز محنت سے پہلا بیج کامیابی سے الوداع ہو گیا ،پہلے بیج کی الوداعی تقریب جامعہ کشمیر چہلہ کیمپس میں منعقد ہوئی جس میں شعبہ اردو کے تینوں سمسٹرز کے طلبہ نے کثیر تعداد میں شر کت کی ،اس موقع پر سربراہ شعبہ اردو ڈاکٹر عبدالکریم،چیئرمین شعبہ انجینئرنگ انجینئر فیصل محمود بٹ، فیکلٹی ممبران میر یوسف میر ،عاصمہ کبیر ،فرہاد احمد فگار،زبیر ایوب،رضوان بیگ ،افضال عالم ،قمر الزمان قمر ،ماریہ نقوی ،طلعت جبین ،بابر الیاس،طیبہ نور سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا ،طلبہ نے رنگا رنگ پروگرام بھی پیش کیے ،طلبہ نے شعبہ اردو میں گزرے ہوئے لمحات پر تفصیلی گفتگو کی اور یہاں گزرے ہوئے وقت کو زندگی کا سب سے قیمتی اثاثہ قرار دیا ،طلبہ نے شعبہ اردو کے مسائل اور ارباب اختیار کی بے حسی پر بھی شکایت کا اظہار کیا ،بعد ازاں سربراہ شعبہ اردو ڈاکٹر عبدالکریم نے اپنے خطاب میں طلبہ پر زور دیا کیا کہ وہ محنت کو اپنا شعار بنائیں اور یہاں سے نکل کر باہر کی دنیا میں شعبہ اردو اور جامعہ کی عزت میں اضافے کا باعث بنیں ،انہوں نے کہا کہ آج ہمیں فخر ہے اور یہ ایک تاریخی دن ہے کہ شعبہ اردو سے پہلا بیج فارغ التحصیل ہو رہا ہے ،اس شعبہ کے قیام کے لیے ہمارے اکابرین نے بڑی جدوجہد کی ،اردو ہماری قومی زبان ہے اور اس پر ہمیں فخر ہونا چاہیے ،انہوں نے کہا کہ شعبہ اردو مستقبل میں بھی معیار تعلیم کی بہتری سمیت ہم نصابی سرگرمیوں میں طلبہ کی شمولیت کے ذریعے جامعہ اور ریاست کا نام پوری دنیا میں روشن کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کرے گا،انہوں نے کہا کہ طلبہ تعلیم،تحقیق کے ساتھ اس ملک و قوم کی جو امیدیں وابستہ ہیں انہیں خوبی سے نبھائیں ،بارش کا قطرہ بن جائیں ،آپ کی لگائی ایک اینٹ کافی ہے ،کبھی نہ سوچیں کہ معاشرہ بدترین تباہی کے دہانے پر کھڑا ہے اور ہم کیا کر سکتے ہیں ،ہم کر سکتے ہیں ،جب ہر شخص یہ سوچے اور اس پر عمل کرے کہ تم میں سے ہر نگہبان ہے ،ہر ایک سے اس کی رعیت کے بارے میں پوچھا جائے گاتو تمام مسائل ختم ہو جائیں گے۔