سپریم کورٹ نے سابق رکن قومی اسمبلی رائے حسن نواز کو نااہل قراردینے کیلئے دائر نظر ثانی کی درخواست خارج کر دی

منگل 14 فروری 2017 23:19

سپریم کورٹ نے  سابق رکن قومی اسمبلی رائے حسن نواز کو نااہل قراردینے ..
اسلام آباد۔14فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے سابق رکن قومی اسمبلی رائے حسن نواز کو نااہل قراردینے کیلئے دائر نظر ثانی کی درخواست خارج کر دی ہے ۔ منگل کوچیف جسٹس ثاقب نثار کی سر براہی میں جسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس فیصل عرب پر مشتمل تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی ، یادرہے کہ 2013 ء کے الیکشن میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 162 ساہیوال سے منتخب ہونے والے رائے حسن نواز کوان کے مخالف امیدوار حاجی محمد ایوب کی جانب سے اثاثے چھپانے کے الزام پرالیکشن ٹریبونل نے نااہل قرار دیا تھا اوربعد ازاں ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ نے برقرار رکھا تھا جس کیخلاف نظر ثانی کی اپیل دائر کی گئی تھی ۔

سماعت کے دوران رائے حسن نواز کے وکیل ازیر کرامت بھنڈاری نے پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ رائے حسن نواز ساہیوال سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

الیکشن ٹربیونل نے رولز 76-Aکے تحت سوموٹو کی جوریڈکشن استعمال کرکے اپنی حد سے تجاوزکیا ہے ، فاضل وکیل نے بتایاکہ میرے موکل پر الزام تھا کہ انہوں نے اثاثہ جات کی تفصیلات کاغذات نامزدگی میں چھپائی ہیں، اور جو اراضی فروخت کی اس پر ٹیکس ادا نہیں کیا گیا،بنک سے 877ملین قرضہ لیا گیا، چیچہ وطنی میں اراضی خرید کر اس پر پٹرول پمپ مارکیٹ بنائی جس کا ذکر نہیں کیا گیا ، اس طرح 39کنال دیگر اراضی کا بھی ذکر موجود نہیں ، انہوں نے موقف اپنایا کہ زرعی اراضی پر ٹیکس نہیں ہوتا اس لئے ٹیکس جمع نہیں کروایا ،چیچہ وطنی کی پراپرٹی اور 39کنال اراضی ان کے اپنے نام نہیں بلکہ ان کے بھائی اور بھابی کے نام تھی ،الیکشن ٹربیونل نے حدبندی کے لیئے 45کے بجائے 7دن کا وقت دیا۔

چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ عدالت میں معاملہ لمیٹیشن کا نہیں بلکہ اس جائیداد کا ہے جو آپ کے نام تھی جو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کی گئی ، اب الیکشن ہوچکے عبوری الیکشن بھی ہوچکے اورنئے الیکشن ہونے والے ، اس لئے اب عدالت مستقبل کے لئے پیرامیٹر طے کرے گی ، ثمینہ خاور حیات، سمیرا ملک کی نظر ثانی اپیلوں میں بھی اسی طرح کے ایشو ہیں، سپریم کورٹ کی یہ ذمہ داری ہے کہ اگرکسی فیصلے میںکوئی آئینی سقم رہ گیا ہے تو اسے دور کیاجائے تاہم اس موقع پرعدالت نظرثانی کی اپیل خارج کرتی ہے۔