مقبوضہ کشمیرمیں پوری حریت قیادت کو نظربند کردیاگیا

کولگام مارچ کوناکام بنانے کیلئے پوری وادی کشمیرمیں کرفیو اور پابندیاںعائد

بدھ 15 فروری 2017 19:15

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2017ء) مقبوضہ کشمیرمیں کٹھ پتلی انتظامیہ نے آج جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام کی طرف مارچ کو ناکام بنانے کیلئے پکڑ دھکڑ کی تازہ کارروائیوں کے دوران تقریباتمام حریت رہنمائوں کو گرفتار یا گھروں میں نظربند کردیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مارچ کی کال سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے اتوار کے روز بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں شہید ہونیوالے کشمیری نوجوانوں کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیلئے دی تھی ۔

پولیس نے آج صبح مائسمہ سرینگرمیں محمد یاسین ملک کے گھر پر چھاپہ مار کر انہیں گرفتار کر لیا ۔انہیں کوٹھی باغ پولیس اسٹیشن میں نظربند کیاگیا ہے ۔ انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی ، میرواعظ عمر فاروق ، شبیر احمد شاہ ، آغا سید حسن الموسوی الصفوی ، محمد اشرف صحرائی ، قاضی یاسر، مختار احمدوازہ ،غلام محمد خان سوپوری ،عمر عادل، فردوس احمد شاہ اوردیگر رہنمائوں کو گھروں یا جیلوں میں نظربند کردیا ۔

(جاری ہے)

انتظامیہ نے ضلع کولگام کی طرف مارچ کو ناکام بنانے کیلئے پوری وادی کشمیرمیں کرفیو اور دیگر پابندیاں عائد کردیں۔کولگام کی طرف جانیوالی تمام سڑکیں بند کردی گئیںاور کسی کو آگے جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ لوگوں کو احتجاج کرنے سے روکنے کیلئے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںکی بڑی تعداد کوتعینات کیاگیا تھا ۔ بے گناہ کشمیریوں کے قتل کے خلاف ہڑتال کی وجہ سے اسلام آباد، شوپیاں ، کولگام ، پلوامہ اور بانڈی پورہ میں معمولات زندگی مفلو ج ہو کر رہ گئے ۔

دکانیں اور تجارتی مراکزبند رہے جبکہ سڑکوں پر ٹریفک کی آمد ورفت معطل رہی۔ ادھر مشترکہ حریت قیادت نے جمعرات سے 28فروری تک کے لیے نیا احتجاجی کیلنڈر جاری کردیا ہے۔حریت قیادت کی طرف سے جاری ایک بیان کے مطابق بھارتی فوجیوں کی طرف سے نہتے کشمیریوں کے قتل عام میں اضافے کے خلاف جمعہ کو یوم مزاحمت منایا جائے گا ۔نماز جمعہ کے بعد پوری وادی کشمیرمیں پر امن احتجاجی مظاہرے کئے جائیںگے۔

دریں اثناء معروف آزادی پسند رہنماء غلام محمد بلہ کو آج انکے 42ویں یوم شہادت پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔بھارتی فورسز نے غلام محمد بلہ کو اندرا عبداللہ معاہدے کو چیلنج کرنے پر 15فروری1975کو گرفتار کرکے حراست کے دوران شہید کر دیا تھا۔ سرینگر کی ایک عدالت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنماء مسرت عالم بٹ کو ایک بار پھر پندرہ روز ہ ریمانڈ پر بارہمولہ جیل بھیج دیاہے۔ جموںوکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے سرینگر میں ایک بیان میں مسرت عالم بٹ کو ایک جیل سے دوسری جیل منتقل کرنے کی مذمت کی ہے۔