مہران یونیورسٹی جامشورو کی جانب سے " لائن لاسز اور اس کے کنٹرول " کے متعلق ایک سیمینار

بدھ 15 فروری 2017 19:18

حیدر آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 فروری2017ء) مہران یونیورسٹی آف انجنیئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی جامشوروکے کیمیکل انجنیئرنگ شعبہ کی جانب سے " لائن لاسز اور اس کے کنٹرول " کے متعلق ایک سیمینار سوئی سدرن گیس کمپنی کے تعاون سے منعقد ہوا۔ ایک روزہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مہران یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اسلم عقیلی نے کہا کہ سندھ پاکستان میں واحد صوبہ ہے جو زیادہ سے زیادہ گیس پیدا کرتا ہے اس لئے سوئی سدرن گیس کمپنی کو چاہئے کہ وہ ہمارے گریجوئیٹس کے لئے روزگار کے مواقع فراہم کرتے ہوئے مالی مدد کرے ۔

انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی میں جلد کوئلے کاتحقیقی سینٹر بھی قائم کیا جائیگا جوکہ گیسیفکیشن پر کام کرے گاکیوں کہ ملک میں جاری قدرتی وسائل کے بحران کو جدید تحقیق کے ذریعے ختم کیا جا سکتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ مہران یونیورسٹی سندھ کے غریب طبقے کے طلبہ و طالبات کو معیاری تعلیم دے رہی ہے اور یہ ہی واجہ ہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی میں 50 فیصد سے زیادہ ہمارے گریجوئیٹس کام کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سوئی سدرن گیس کمپنی کو سندھ میں ترقی اور خوشحالی کے پروگراموں میں برہ چڑھ کر حصہ لینا چاہیئے ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقی منصوبوں کو ترقی دلوانے کے لئے بھی ہمیں تعاون کی ضرورت ہے اور مہران یونیورسٹی اس وقت تحقیق کے میدان میں ایک بڑا کردار ادا کر رہی ہے ۔ اس موقع پرسوئی سدرن گیس کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر محمد امین راجپوت نے کہا کہ شہری ہمارے ساتھ تعاون کریں تاکہ ہم لائن لاسز اور گیس لیکیجز اور چوری کو روک سکیں ۔

انہوں نے کہا کہ ایس ایس جی ایس ایک قومی اثاثہ ہے اور قومی اثاثوں کا تحفظ اور محتاط استعمال کی سب سے زیادہ ذمیہ داری نوجوانوں پر آتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں مہران یونیورسٹی کے گریجوئیٹس پر فخر ہے اور وہ بہترین پروفیشنل انجنیئر ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کا بحران بڑا مسئلہ ہے اور امید ہے کہ حکومت پاکستان اس پر ضابطہ لانے میں کامیاب جائیگی اور اس میں ہمارا ادارہ بھی کردار اداکر رہا ہے۔ اس موقع پر ڈین فیکلٹی آف انجنیئرنگ ڈاکٹر حفیظ الرحمن میمن، چیئرمین کیمیکل انجنیئرنگ سید فرمان علی شاہ ، قائم مقام جنرل منیجر شہباز اسلم، ایکٹنگ سینئر جنرل منیجر سعید لاڑک، ڈائریکٹر اورک انعام اللہ بھٹی نے بھی سیمینار میں اپنے خیالات کا اظہار کیا۔