سپریم کورٹ نے وزارت دفاع و ریلوے اورایک مقامی شخص کے مابین نوشہرہ کینٹ میں واقع 8 کنال اراضی کا تنازعہ عدالت سے باہرحل کرنے کی اجازت دیدی

اٹارنی جنرل کو معاملہ حل کرکے ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت

جمعرات 16 فروری 2017 23:45

سپریم کورٹ نے وزارت دفاع و ریلوے اورایک مقامی شخص کے مابین نوشہرہ کینٹ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 فروری2017ء) سپریم کورٹ نے وزارت دفاع و ریلوے اور ایک مقامی شخص کے مابین نوشہرہ کینٹ میں واقع 8 کنال اراضی کا تنازعہ عدالت سے باہرحل کرنے کی اجازت دیدی ہے اور اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ وہ معاملہ حل کرکے ایک ماہ میں عدالت کو رپورٹ پیش کریں۔ جمعرات کوچیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی۔

سماعت کے دوران اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے عدالت کو بتایا کہ سیکرٹری ریلوے کی تجویز ہے کہ معاملہ عدالت کے باہر حل کر لیا جائے، جس پرچیف جسٹس نے کہا کہ اگر ایسا ممکن ہے تو کر لیا جائے ، عدالت کے ا ستفسارپرمقامی دعویدار کے وکیل نے بتایا کہ ان کے موکل کومعاملہ عدالت سے باہرحل کرنے پرکوئی اعتراض نہیں تاہم اصل معاملہ وفاق کا ہے، اگرعدالت کے باہر تصفیہ ہو جاتاہے تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔

(جاری ہے)

سیکر ٹری ریلوے نے عدالت کو بتایا کہ وزارت ریلوے کواس معاملے کے عدالت سے باہر حل پرکوئی اعتراض نہیں، جس پر چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کوہدایت کی کہ وہ اس معاملہ کوحل کرنے کی کوشش کریں اورایک ماہ میں عدالت کورپورٹ دیں۔ اٹارنی جنرل نے بتایاکہ وہ ا س معاملہ کوحل کرنے کیلئے موثرکوششیں کریں گے اس سلسلے میں جلد اٹارنی جنرل کی سربراہی میں سیکرٹری دفاع، سیکرٹری ریلوے اور نجی فریق کے مابین اجلاس جلد ہو گا۔

متعلقہ عنوان :