فی ایکڑ پیداوار میں اضافے کیلئے کاشتکار بہاریہ فصلوں کو ابتدائی45دن جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں،محکمہ زراعت

ہفتہ 18 فروری 2017 15:18

لاہور۔18 فروری(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2017ء)جڑی بوٹیاں بہاریہ فصلوں مکئی ،سورج مکھی اور کماد کی فی ایکڑ پیداوار میں کمی کی بنیادی وجوہات میں شامل ہیں۔محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق زرعی سائنسدانوں نے تجربات سے اخذ کیاہے کہ جڑی بوٹیوں کی وجہ سے ان بہاریہ فصلوں کی پیداوار میں 20تا45فیصد کمی ہو جاتی ہے، کاشتکار بہاریہ فصلوں کو ابتدائی 40تا45دن تک ان جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں تاکہ ان فصلوں کی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کیا جا سکے، اگر جڑی بوٹیوں کا بروقت تدارک نہ کیا جائے تو یہ روشنی ، خوراک اور پانی کے حصول میں فصل کا مقابلہ کرتی ہیںاور یہ بہاریہ فصلوں کے پودوں کی نسبت دو سے تین گنا ان کو استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ، علاوہ ازیں جڑی بوٹیاں بہت سے کیڑوں اور بیماریوں کے میزبان پودوں کے طورپر بھی کام کرتی ہیں،بہاریہ فصلوں میں چوڑے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں باتھو، کرونڈ ، لیہلی، جنگلی پالک ، چولائی، ددھک، قلفہ ، بکھڑا، چبڑ، اٹ سٹ، سینجی ، مینا، میکواور جنگلی ہالوں زیادہ اہم ہیں جبکہ نوکیلے پتوں والی جڑی بوٹیوں میں ڈیلا ، کھبل گھاس ، سوانکی گھاس ، مدھان گھاس ، دمبی گھاس اور بانسی گھاس شامل ہیں۔

(جاری ہے)

کھیلیوں اور وٹوں پر کاشتہ فصل سے جڑی بوٹیوں کی تلفی میں خاطر خواہ مدد ملتی ہے کیونکہ وٹوں پر کاشتہ جڑی بوٹیاں کیمیائی زہروں کے استعمال سے باآسانی تلف کی جاسکتی ہیں ۔ کاشتکار بہاریہ فصلوں سے جڑی بوٹیوں کی کیمیائی طریقہ سے تلفی کے لیے کیمیائی زہروں کے انتخاب کے لیے محکمہ زراعت توسیع وپیسٹ وارننگ کے مقامی زرعی ماہرین سے مشورہ کریں، قطاروں میں کاشتہ بہاریہ فصلوں سے جڑی بوٹیوں کی تلفی کے لیے ٹریکٹر کے ذریعے 2سے 3بار گوڈی کریںاور آخری گوڈی کے بعد مکئی ، سورج مکھی اور کماد کے پودوں کے ساتھ مٹی چڑھائیں۔