رینجرز کو پنجاب میں کراچی کی طرح کلین اپ آپریشن کیلئے بلایا جائے، پرویزالٰہی

اپریشن روکنے والوں نے صوبہ کو دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ بنا دیا، زخمیوں کیلئے ہسپتالوں میں کچھ نہ تھا، ہمارا بنایا میو ہسپتال سرجیکل ٹاور چالو ہوتا تو کتنے زخمی بچ جاتے ،ہمارے بعد کسی ہسپتال کی ایمرجنسی میں ایک بیڈ کا اضافہ نہیں ہوا، بیڈ ہیں نہ ادویات نہ وینٹی لیٹر،مسلم لیگ(ق) کے سینئرمرکزی رہنما کا ورکرز کنونشن سے خطاب

ہفتہ 18 فروری 2017 22:47

رینجرز کو پنجاب میں کراچی کی طرح کلین اپ آپریشن کیلئے بلایا جائے، ..
منڈی بہائوالدین(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 فروری2017ء) پاکستان مسلم لیگ(ق) کے سینئرمرکزی رہنما و سابق نائب وزیراعظم چودھری پرویزالٰہی نے کہا ہے کہ پنجاب میں بھی کراچی کی طرح کلین اپ اپریشن کیلئے رینجرز کو بلایا جائے، اپریشن روکنے والوں کے باعث صوبہ میں دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں بن گئیں، لاہور دھماکہ کے زخمیوں کیلئے ہسپتالوں میں کچھ نہ تھا، نہ بیڈ نہ وینٹی لیٹرز نہ ادویات، اگر میوہسپتال میں ہمارا بنایا گیا سرجیکل ٹاور چالو ہوتا اور دیگر ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں ہمارے دور کی سہولتیں فراہم ہوتیں تو کتنے ہی زخمیوں کی جانیں بچ سکتی تھیں، دھماکہ کی دو ماہ پہلے اطلاع پر بھی انہوں نے کچھ نہ کیا اب بٹیرا پائوں کے نیچے آ گیا ہے تو اسے گھما رہے ہیں، پنجاب رینجرز کے حوالے کیے بغیر امن عامہ کی صورتحال ٹھیک نہیں ہو سکتی۔

(جاری ہے)

وہ ہفتہ کوسیدا شریف منڈی بہائوالدین میں تاریخی ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے جس میں وکلا سمیت ہر شعبہ زندگی کے لوگوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی، یہاں بزرگوں اور صحافیوں نے اسے مقامی تاریخ کا سب سے بڑی سیاسی اجتماع قرار دیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے اپنے قریبی ساتھی احمد خان بھٹی مرحوم کے صاحبزادے ساجد احمد خان بھٹی اور ان کے خاندان کی زبردست الفاظ میں تعریف کرتے ہوئے اتنے بڑے اجتماع پر دلی مبارکباد پیش کی۔

کنونشن سے طارق بشیر چیمہ ایم این اے، محمد بشارت راجہ، ریاض اصغر چودھری، عارف گوندل، امتیاز رانجھا اور ذوالقرنین ساہی نے بھی خطاب کیا۔ چودھری پرویزالٰہی نے مال روڈ لاہور، سیہون شریف اور دیگر سانحات پر دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ان حکمرانوں کو عوام کی کوئی فکر نہیں، ہماری قائم کردہ 1122نہ ہوتی تو 9سال میں دھماکوں اور حادثات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد دوگنا ہوتی، یہ فوٹو سیشن کیلئے ہسپتالوں میں کس منہ سے جاتے ہیں، انہوں نے ہماری حکومت کے ہسپتالوں ایک بھی بیڈ کا اضافہ نہیں کیا نہ یہ ایمرجنسی میں فنڈز دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے حلقہ میں میو ہسپتال میں 450بیڈ کا نیا سرجیکل ٹاور تیار ہے مگر انہوں نے اسے چالو نہیں کیا، ہیلتھ کارڈ کی تقسیم مسخرہ پن ہے کیونکہ کارڈ لے کر ہسپتالوں میں جانے والوں کا مذاق بنتا ہے جہاں بیڈ ہیں نہ ادویات، اسی طرح منڈی بہائوالدین میں 9سال سے تین ارب روپے کا ہسپتال تیار کھڑا ہے جبکہ وزیرآباد کارڈیالوجی ہسپتال بھی چالو نہیں کیا گیا، ہم نے نئے ایمرجنسی شعبے بنائے جہاں فری ادویات اور ٹیسٹوں کے بورڈ لگے تھے اور بار بار اعلان ہوتے تھے، آجکل ڈاکٹر، نرسیں، دوائیاں بیچنے والے سب ہڑتال پر ہیں، بم دھماکے کے زخمیوں کی عیادت کے دوران جب مریض انہیں کہتے ہیں کہ ہمیں دوائیاں نہیں مل رہیں تو یہ ان کی بات ہی نہیں سنتے۔

انہوں نے کہا کہ جہاں بھی جائیں کسان ان کے پٹواری پیکیج کو روتے نظر آتے ہیں، شوگر ملیں مناسب قیمت پر گنا خریدنے کو تیار نہیں اور چاول اگانے والوں کا خرچہ بھی پورا نہیں ہوتا جبکہ ہم اپنے دور حکومت میں فصل کا دانہ دانہ پوری قیمت پر فوری خرید لیتے تھے، ان کا کسان پیکیج دراصل کسانوں کو پیک کرنے کا پیکیج ہے، منڈی بہائوالدین سمیت ہم نے پورے پنجاب کے ہر علاقہ کو ترقی، خوشحالی اور امن و چین دیا اب ہر جگہ ڈاکو، رہزن اور چور کھلی چھٹی پر ہیں کوئی ان کو پوچھنے والا نہیں کیونکہ یہ خود بھی اسی کام میں لگے ہوئے ہیں، 1122 کے اہلکاروں کو سپیشل الائونس نہیں دیا جا رہا، خوشحال پنجاب اب کنگال پنجاب بن چکا ہے، ہم نے 100ارب سرپلس کا صوبہ چھوڑا تھا جو اًب ڈھائی ہزار ارب کا مقروض ہے، پورے صوبے کے فنڈز جنگلہ بسوں جیسے نمائشی اور ڈالر بنائو منصوبوں پر لگائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلدیاتی چیئرمینوں کا خیال تھا کہ جتنے اختیارات میں نے ان کو دئیے تھے شہبازشریف بھی ان کو اتنے ہی دے گا لیکن کروڑوں روپیہ خرچ کر کے آج مارے مارے پھر رہے ہیں کیونکہ شہبازشریف نے تو اپنے کسی وزیر کو چپڑاسی تک بھرتی کرنے کا اختیار تو دیا نہیں، نندی پوری پاور پراجیکٹ اور دیگر منصوبوں و سکیموں میں اربوں روپے ہڑپ کر لئے گئے اور یہ ناکام ہو گئے، عوام جس طرح بارش اور اپنی فصلوں کیلئے دعا کرتے ہیں اسی طرح مل کر دعا کریں کہ ان سے جان چھوٹ جائے۔

چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ آج اپنا شاندار استقبال دیکھ کر مجھے مرحوم احمد خان بھٹی کی یاد آ رہی ہے ان کے صاحبزادے ساجد احمد خان بھٹی نے استقبالیہ پیش کیا، کنونشن میں جشن کا سماں تھا، لوگ مختلف ٹولیوں کی شکل میں آئے، کسی نے ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑا ڈالا تو کسی نے چودھری شجاعت حسین، چودھری پرویزالٰہی، مونس الٰہی کے حق میں نعرے بازی کی۔

پنڈال میں مسلم لیگی قائدین کی قد آور تصاویر کے ساتھ ساتھ مرحوم احمد خان بھٹی کی تصویر بھی نمایاں تھی، چودھری پرویزالٰہی نے ہاتھ ہلا کر ان کے پرجوش نعروں کا خیر مقدم کیا۔ سٹیج پر دیگر رہنمائوں کے علاوہ لیاقت علی بھٹی، عابد احمد خان بھٹی، چودھری نواز، چودھری صفدر، شاہد سکندر تارڑ، امتیاز تارڑ، عمر حیات بھٹی، محمد نواز تارڑ، حاجی محمد ریاض، راجہ نصر اللہ، راجہ نصیر اختر، ڈاکٹر زین علی بھٹی، محمد اقبال بھٹی، افضال تارڑ بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :