پی ایس ایل کافائنل پاکستان میں ہی ہوگا،حالیہ دہشتگردی کاتعلق سرحدپارسےہے،نوازشریف

آپریشن”ردالفساد“اورپنجاب میں رینجرزکافیصلہ چندروزقبل وزیراعظم ہاؤس میں ہوا،ترکی،چین اوربیلاروس کے مسئلہ کشمیرپراچھا مئوقف اختیارکرنے پرمشکورہیں،فوجی بغاوت ناکام بنانے پرترک قوم کوسلیوٹ پیش کرتاہوں،وزیراعظم نوازشریف،پارلیمنٹ پہنچنے پرترک اسپیکرنے پاک ترک زندہ بادکانعرہ لگاکروزیراعظم کااستقبال کیا۔میڈیارپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 23 فروری 2017 18:56

پی ایس ایل کافائنل پاکستان میں ہی ہوگا،حالیہ دہشتگردی کاتعلق سرحدپارسےہے،نوازشریف
انقرا(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔23فروری2017ء) : وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہاہے کہ پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کاتعلق سرحدپارسے ہے،ترکی دہشتگردی روکنے کیلئے افغانستان پراثرورسوخ استعمال کرے، فوجی بغاوت ناکام بنانے پرترک قوم کوسلیوٹ پیش کرتاہوں،15جولائی کوفوجی بغاوت کے موقع پرترک پارلیمنٹ اور عوام کی بہادری دیکھی۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزیراعظم نوازشریف ترک پارلیمنٹ سے خطاب کرنے کیلئے پارلیمنٹ پہنچے توترک اسپیکرنے پاک ترک زندہ بادکانعرہ لگاکروزیراعظم کااستقبال کیا۔

وزیراعظم نوازشریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ترکی میں آکربہت خوشی ہوئی۔پاکستانی قوم ترک عوام کے کندھے سے کندھاملاکرکھڑی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی قوم ترکی کی جمہوری قدروں کااحترام کرتی ہے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے کہا کہ 15جولائی کوفوجی بغاوت کے موقع پرترک پارلیمنٹ اور عوام کی بہادری دیکھی۔وزیراعظم نوازشریف نے ترکی میں فوجی بغاوت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ فوجی بغاوت ناکام بنانے پرترک قوم کوسلیوٹ پیش کرتاہوں۔

بعد ازاں انہوں نے میڈیاسے گفتگوکرتے وزیراعظم نوازشریف نے لاہورڈیفنس دھماکے کی شدید مذمت کی اور کہا کہ دہشتگردی کیخلاف ہماراعزم پختہ ہے،حکومت دہشتگردی سے نہ گھبرائے اور نہ ڈرے گی۔انہوں نے دھماکے میں انسانی جانوں کے ضیاع پراظہارافسوس بھی کیا۔وزیراعظم نے ترک پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملک میں دہشتگردوں کیخلاف آپریشن ردالفسادکافیصلہ چندروزقبل وزیراعظم ہاؤس میں ہوا۔

وزیراعظم نے واضح کیاکہ پنجاب میں دہشتگردی کے خاتمے کیلئے رینجرزکوطلب کرنے کافیصلہ بھی وزیراعظم ہاؤس ہی میں کیاگیا۔نوازشریف نے کہا کہ پی ایس ایل کافائنل پاکستان میں ہی ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ترکی،چین اور بیلاروس نے مسئلہ کشمیرپراچھا مئوقف اختیارکیاہے۔ہم ان کے مشکورہیں۔میری آج بھی وہی خواہش ہے جو انتخابی مہم کے دوران تھی۔ہم بھارت کے ساتھ بھی ساتھ اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔

بھارت کے ساتھ تجارت بھی بڑھاناچاہتے ہیں ۔ہم نے اپنی الیکشن مہم میں بھی بھارت کیخلاف الزام تراشی نہیں کی۔انہوں نے کہا کہ اندرونی اور بیرونی دہشتگردعناصرپاکستان کوترقی کرتانہیں دیکھ سکتا۔دہشتگردوں کوپاکستان میں سرمایہ کاری ہضم نہیں ہورہی۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم افغانستان میں استحکام چاہتے ہیں۔لیکن ہم یہ بھی چاہتے ہیں کہ افغانستان بھی اپنی سرزمین کوہمارے خلاف استعمال نہ ہونے دے۔پاکستان میں حالیہ دہشتگردی کاتعلق سرحدپارسے ہے،ترکی دہشتگردی روکنے کیلئے افغانستان پراثرورسوخ استعمال کرے۔