قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے منصوبہ بندی اور پیشگی اقدامات کلیدی اہمیت رکھتے ہیں ،ڈپٹی کمشنر حافظ آباد

ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور ریسکیو1122اس ضمن میں اپنی تیاریاں شروع کر دیں،محمد علی رندھاوا کا اجلاس سے خطاب

ہفتہ 25 فروری 2017 21:23

حافظ آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 فروری2017ء)ڈپٹی کمشنر حافظ آباد محمد علی رندھاوا نے کہاہے کہ سیلاب اوردیگر قدرتی آفات سے موثر طریقہ سے نمٹنے کے لئے جامع اور ٹھوس منصوبہ بندی اور پیشگی اقدامات کلیدی اہمیت رکھتے ہیں اور حکومت پنجاب کی ہدایت پر تمام متعلقہ محکمے بالخصوص ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور ریسکیو1122اس ضمن میں اپنی تیاریاں شروع کر دیں ۔

انہوں نے دونوں محکموں کے افسران پرواضح کیاکہ تمام وسائل بروئے کار لاتے ہوئے انکی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی لیکن عین وقت پر کسی بھی چیز کی کمی اور اس میں کوئی نقص کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا ۔انہوں نے یہ بات ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی اور ریسکیو1122کی جانب سے سیلاب کی تباہ کاریوں سے موثر بچائو کی حکمت عملی دستیاب مادی وسائل اور ابتک کئے گئے اقدامات کے حوالہ سے دی جانے والی بریفنگ کے دوران کیا ۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو اللہ دتہ وڑائچ ،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل میڈم مرضیہ حسنین چنگیزی ،ڈسٹرکٹ ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی کے ضلعی انچارج حسن تراب انچارج ریسکیو1122اور دیگر افسران بھی اجلاس میں شریک ہوئے ۔ڈی سی کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی حسن تراب نے بتایا کہ سیلاب سے ممکنہ طور پر متاثرہ علاقوں میں ایک جامع سروے شروع ہے جسمیں تمام تفصیلات کا ڈیٹا بیس مرتب کیاجارہاہے انہوں نے بتایا کہ 170مواضات سیلاب سے ممکنہ طور پر متاثر ہو سکتے ہیں جن میں سے 85مواضعات ہائی زون میں آتے ہیں انہوں نے بتایا کہ اتھارٹی کی خصوصی سروے ٹیمیں ان علاقوں کے رہائشی تمام افراد سرکاری وغیر سرکاری عمارات ،سہولیات اور دیگر پہلوئوں کی تفصیلات مرتب کر رہی ہیں اور ابتک 30مواضعات کا ریکارڈ اتھارٹی کے پاس آچکا ہے انہوں نے توقع ظاہر کی کہ مون سون کے آغاز سے قبل تمام سیلابی علاقوں میں جامع سروے مکمل کر لیا جائے گا انہوں نے کہاکہ اس سروے کے زریعے سیلاب کی صورت میں تمام امدادی کاروائیاں زیادہ منظم ،بہتر اور جامع انداز میں مکمل کی جائیں گی جس سے ممکنہ متاثرین کو فوری اور خاطر خواہ ریلیف ملے گا انچارج ریسکیو1122صبغت اللہ نے اپنی بریفنگ کے میں بتایا کہ سیلاب کی صورت میں ضلع کو 6 فلڈ ریلیف سیکٹروں میں تقسیم کیا جائیگا جبکہ سیلابی علاقوں سے لوگوں کو محفوظ علاقوں تک منتقل کرنے کے لئے 12بوئنگ پوائنٹس بنائے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ 1122کے پاس 35کشتیاں موجود ہیں جبکہ ریسکیو کے 42افراد کے علاوہ سول ڈیفنس کے 32افراد کو بھی کشتیاں چلانے کی تربیت فراہم کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ کسی بھی ناگہانی صورتحال سے موثر نمٹنے کے لئے ٹھوس اور مربوط حکمت عملی اور تمام متعلقہ محکموں کے ساتھ قریبی رابط رکھا جائیگا۔