چھوٹے کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کیلئے ای کریڈیٹ سکیم کے تحت فیصل ۱ٓباد میں10 ہزار کسان رجسٹرڈ

پیر 27 فروری 2017 13:15

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 فروری2017ء) چھوٹے کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کیلئے ای کریڈیٹ سکیم کے تحت فیصل ۱ٓباد میںپیر کے روز تک10 ہزار کسان رجسٹرڈ کر لئے گئے ہیں جبکہ کسان کارڈ زکے اجراء کیلئے 51 ہزار 204 کاشتکاروں کا ڈیٹا جمع کرلیا گیا ہے۔یہ بات ڈپٹی کمشنر سلمان غنی کی ہدایت پر ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو محمد شاہد کو ضلعی زرعی مشاورتی کمیٹی اجلاس کے دوران بتائی گئی جس میں ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت شبیر افضل وڑائچ نے بریفنگ کے دوران محکمانہ کارکردگی،کاشتکاروں کے مسائل اور ان کے حل کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا۔

اجلاس میں ڈپٹی ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ ڈاکٹر آصف،اسسٹنٹ ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ ڈاکٹر عامر رسول،ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹر عبدالقدوس،کاشتکاروں کے نمائندے میاں ریحان الحق،نذیر احمد چوہدری،محکمہ لائیوسٹاک،انہار،پنجاب پولیس،زرعی ترقیاتی بینک کے افسران،لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم سنٹرز کے انچارجز،اسسٹنٹ ڈائریکٹرز زراعت اور دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

صدر اجلاس نے کسان کارڈ کے اجراء کیلئے کاشتکاروں کی رجسٹریشن کے عمل میں تیزی لانے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ اس ضمن میں سست روی کی گنجائش نہیں۔انہوں نے کاشتکاروں کو قرضہ جات کی فراہمی کیلئے رجسٹریشن کے عمل کا جائزہ لیا اور کہا کہ ڈیٹا کی اپ لوڈنگ میں تاخیر نہ کی جائے۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بہبود اور زرعی پیداوار میں اضافہ کیلئے حکومت پنجاب کے اقدامات پر عملدرآمد میں کوئی کسر اٹھانہ رکھی جائے اس ضمن میں کسانوں کی تجاویز کو بھی مقدم رکھیں۔

انہوں نے کسانوں کو زرعی لوازمات کی آسان رسائی اور کنٹرول قیمتوں پر کھادوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی اور کہا کہ نہری پانی سمیت کاشتکاروں کو درپیش مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔انہوں نے کہا جعلی و غیر معیاری زرعی ادویات اور بیج تیار و فروخت کرنے والوں کے خلاف منظم اور جامع کریک ڈائون جاری رکھیں اور ان کے خلاف درج مقدمات کی موثر انداز میں پیروی ہونی چاہیئے تاکہ زرعی ترقی کے دشمنوں کو نشان عبرت بنایا جاسکے۔

اجلاس کے دوران زرعی ترقیاتی بینک کے نمائندہ نے بتایا کہ اب تک 417 کاشتکاروں کو چار کروڑ روپے قرضہ جات دیا جاچکا ہے۔اس موقع پر ڈپٹی ڈائریکٹر زراعت نے مختلف فصلوں کی کاشت کے اہداف ،فصلوں کی پیداواری ٹیکنالوجی سے آگاہی کیلئے تربیتی پروگرامز کی تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ مٹی کے تجزیوں(سوئل سمپلنگ )کا عمل تیز رفتاری سے جاری ہے اور اب تک 26 ہزار سے زائد سیمپلز حاصل کرلئے گئے ہیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر واٹر مینجمنٹ نے اصلاح کھالہ جات،لیزر لینڈ لیولنگ اور ڈرپ اریگیشن سسٹم کے بارے میں بریفنگ دی۔کاشتکاروں کے نمائندوں نے نہری پانی کی بلاتعطل فراہمی اور زرعی امور کے بارے میں بعض مسائل کی نشاندہی کی۔