تحریک آزادی کشمیر میں تیزی دیکھ کر ہندوستان پریشان ہے ،راجہ فاروق حیدر خان

مقبوضہ کشمیر میں ساڑھے سات لاکھ فوج کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کیلئے جدوجہد میں کمی نہیں آئی جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ، مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں، وزیراعظم آزاد کشمیرکا قانون ساز اسمبلی میں اظہار خیال

پیر 27 فروری 2017 19:07

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 فروری2017ء) وزیراعظم آزادکشمیر و صدر مسلم لیگ ن راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ تحریک آزادی کشمیر میں تیزی دیکھ کر ہندوستان پریشان ہے کشمیر اسکے ہاتھوں سے نکلتا جار ہا ہے۔جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں ہے ہم مسئلہ کشمیر کا پرامن حل چاہتے ہیں۔کشمیریوں کی سلامتی اور بقاء پرامن اور جمہوری پاکستان کے ساتھ وابستہ ہے۔

ملک کے اندر آج دہشتگردی ان لوگوں کی وجہ سے ہے جنہوںنے 9/11کے بعد اپنے اقتدار کو طول دینے کے لیے غلط پالیسیاں اپنائیں۔پاکستان کو اسوقت داخلی اور خارجی سازشوں کا سامنا ہے۔ اسوقت ساری سیاسی قیادت اور عوام کو اکٹھا ہو کر ان سازشوں کا مقابلہ کرنا ہوگا تاکہ ملک سے دہشتگردی کا قلع قمع کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

آزادکشمیر میں پولیس کی استعداد کار کوبڑھانے کے لیے وفاقی حکومت فنڈز فراہم کر رہی ہے،پولیس کو جدید خطوط پر استوار کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیر کے روز آزادجموںو کشمیر قانون ساز اسمبلی اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی کی مثبت تجاویز کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ۔ہمارے لیے ساری سیاسی قیادت قابل احترام ہے ،اپوزیشن کی مینڈیٹ کا بھی احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی مثبت پالیسیوں کی وجہ سے آج پبلک سروس کمیشن کے ذریعے میرٹ پر لوگ بھرتی ہو رہے ہیں۔

اپوزیشن گرینڈ الائنس بنائے یا جو بھی حربہ استعمال کرے ہم کسی سے بلیک میل نہیں ہونگے۔ کسی سے انتقام نہیں لیں گے لیکن احتساب سے کوئی نہیں بچ سکتا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں حالیہ دہشتگردی 9/11کے بعد غیر منتخب حکمران کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے سے ہے۔جس نے اپنے اقتدار کو طول دینے کی خاطر غلط فیصلے کیے جن کی سزا آج پوری قوم بھگت رہی ہے۔

انہوںنے کہا کہ پاکستان کے دشمن اسوقت مشرق ،مغرب اور اسکے اندر بھی موجود ہیں۔پاکستان میں جو نئی مثبت تبدیلیاں آرہی ہیں ان سے ہمارے دشمن خائف ہیںاور ہمارے پرانے حلیف بھی ان سے نالاں ہیں۔پاکستان کی جغرافیائی اہمیت ہمارے دشمنوں کو پسند نہیں۔ اس نازک دور میں پوری قوم کو اکٹھا ہو کر دشمن کا مقابلہ کرنا ہوگا اور سیاسی جماعتوں کو سیاست سے بالا تر ہوکر تمام سازشیں ناکام بنانا ہونگی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ صوبوں کو لڑانے والوں کے چہرے بے نقاب ہونے چاہیں اور انہیں سزا ملنی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ساڑھے سات لاکھ فوج کے باوجود تحریک آزادی کشمیر کے لیے جدوجہد میں کمی نہیں آئی جس کیوجہ سے ہندوستان سخت پریشن ہے۔وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا کہ کانگریس بھارت کا چہرہ جبکہ بی جے پی اسکا دماغ ہے۔

ان دونوںمیں کوئی خاص فرق نہیں ہے دونوں ہمارے دشمن ہیں۔ نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شمولیت میں ناکامی ہماری کامیاب خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک سے دہشتگردی کی لعنت کو ختم کرنے کیلئے سب کو متحد ہو کر کردار ادا کر نے کی ضڑورت ہے ۔دہشتگردوں کی سرکوبی کیلئے جاری آپریشن ملک سے آخری دہشتگرد کے خاتمے تک جاری رہے گا۔حکومت آزادکشمیر اپنے محدود وسائل کے اندر رہتے ہوئے ذمہ داریوں سے آگاہ کے ۔

سوا دو ارب روپے کی لاگت آزادکشمیر پولیس میں اضافے کے ساتھ اس کی ضروریات کو پورا کیا جائے گا ۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے دشمن اسکی ترقی اور خوشحالی کے خلاف ہیں اور ملک کو کمزور کرنے کیلئے دہشتگردی کروا رہے ہیں ۔اس کیلئے ساری قوم کو متحد و منظم ہو کر مقابلہ کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کی منزل مضبوط و مستحکم پاکستان ہے ۔راجہ فاروق حیدر خان نے کہا کہ کشمیرکی تحریک خالصتاً کشمیریوں کی اپنی ہے ۔ایک انسان بھی باہر سے شامل نہیں ۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت کے اچھے اقدامات کو سپورٹ کرے ۔آزادکشمیر کے سرحدی علاقوں میں افواج پاکستان کے ساتھ آزادکشمیر رینجرز پولیس شانہ بشانہ ہے ۔آزادکشمیر میں تعصب کی باتیں نہ کی جائیں ۔