مالی سال2016-17ء میں 700ارب روپے زرعی قرضہ جات فراہم کرنے کاہدف،301.7ارب روپے تقسیم

بدھ 1 مارچ 2017 17:07

لاہور۔یکم مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 مارچ2017ء) حکومت پاکستان کی طرف سے ملک میں زرعی پیداوار میں اضافے اور کسانوں کو ان کی ضروریات کے زرعی مداخل کی فوری فراہمی کیلئے مالی سال 2016-17ء میں 700ارب کے زرعی قرضہ جات فراہم کرنے کے مقررہ اہداف میں سے 301.7ارب روپے کسانوں میں تقسیم کردیئے گئے،زرعی قرضہ جات کی فراہمی کیلئے مقرر کردہ اہداف کے مطابق پانچ کمرشل بینک جن میں الائیڈ بینک،حبیب بینک،مسلم کمرشل بینک،نیشنل بینک آف پاکستان اور یونائیٹڈ بینک شامل ہیں کو مجموعی طورپر 340ارب روپے زرعی قرضہ جات کسانوں کو فراہم کرنے کا ہدف دیاگیا جس میں سے انہوں نے 156.4 ارب روپے کے قرضے جاری کرکے مقررکردہ اہداف کا 46فیصد مکمل کرلیا،زرعی ترقیاتی بینک اورپنجاب پراونشل کوآپریٹو بینک کو 115ارب کا ہدف دیاگیا جس میں سے دونوں اداروں نے 34.1ارب روپے جاری کرکے 30فیصد ہدف حاصل کرلیا،15ڈی پی بیز(ڈومیسکٹ پرائیویٹ بینکس)جن میں عسکری بینک،بینک الحبیب،بینک الفلاح،سمٹ بینک،فیصل بینک،حبیب میٹروپولیٹن بینک،جے ایس بینک،این آئی بی بینک،دی فرسٹ ویمن بینک،سندھ بینک،سلک بینک،سنہری بینک،دی بینک آف خیبر،دی بینک آف پنجاب اور سٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کو مالی سال2016-17ء میں 139.6ارب روپے زرعی قرضہ جات کسانوں کو فراہم کرنے کا ہدف دیاگیاہے جس میں سے انہوںنے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں تقریباً 57.3بلین روپے کسانوں میں تقسیم کیے اور مقررہ اہداف کاتقریباً41فیصد حاصل کیا۔

(جاری ہے)

حکومت پاکستان کی طرف سے ملک میں کام کرنے والے اسلامک بینکس جس میں بینک اسلامی پاکستان،میزان بینک،البرکہ بینک اوردبئی اسلامی بینک شامل ہیں،کو زرعی قرضہ جات فراہم کرنے کے لیے 11ارب کاہدف دیاگیاہے جس میں سے انہوںنے 4.5ارب روپے تقسیم کرکے مقررہ ہدف کا 42فیصد حاصل کرلیاہے۔ ملک میں کام کرنے والے 10بڑے مائیکروفنانس بینک جن میں خوشحالی بینک،این آرایس پی مائیکروفنانس بینک،دی فرسٹ مائیکروفنانس بینک،پاک عمان مائیکروفنانس بینک،تعمیر مائیکروفنانس بینک،موبی لنک مائیکروفنانس بینک،یو مائیکروفنانس بینک،فینکا (FINCA)مائیکروفنانس بینک ،اپنا مائیکروفنانس بینک اورسندھ مائیکروفنانس بینک شامل ہیں،کے لئے زرعی قرضہ جات تقسیم کرنے کاہدف 60.1ارب روپے مقرر کیاگیا جس میں سے انہوں نے 42.2ارب روپے تقسیم کرکے مقررہ ہدف کا 84فیصد حاصل کرلیا۔

اسی طرح ملک میں کام کرنے والے 16مائیکروفنانس انسٹی ٹیوشنز جن میں نیشنل رورل سپورٹ پروگرام،تھر ڈیپ مائیکروفنانس فنڈ،سیفکو (SAFCO)سپورٹ فائونڈیشن،پنجاب رورل سپورٹ پروگرام،کشف فائونڈیشن،اخوت ،سندھ رورل سپورٹ آرگنائزیشن،ڈیمن(DAMEN)سپورٹ پروگرام،نیشنل رورل ڈویلپمنٹ پروگرام،آگاہی،براک(BRAC)پاکستان ،سون ویلی ڈویلپمنٹ پروگرام،ویلیجرز ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن،فارمرز فرینڈز آرگنائزیشن،سپورٹ ود ورکنگ سلوشن اور المہران رورل ڈویلپمنٹ آرگنائزیشن شامل ہیں،کے لئے زرعی قرضہ جات کی فراہمی اور تقسیم کرنے کا 34.3ارب روپے کاہدف مقررہوا جس میں سے انہوںنے مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں 7.2ارب روپے تقسیم کرکے مقررہ اہداف کا 21فیصد حاصل کیا۔

سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق حکومت پاکستان نے لائیوسٹاک اور فصلوں کی’’ انشورنس پریمیئم دعوی جات‘‘کا طریقہ کار مزید آسان کردیا ہے جبکہ کسانوں کو زرعی قرضہ جات کی فراہمی ،ان کے طریقہ کار سے آگاہی کے لئے ملک بھر میں تسلسل کے ساتھ سیمینارز منعقد کرائے جارہے ہیں۔اس کے علاوہ ایگری کلچرل کریڈٹ ایڈوائزری کمیٹی کی میٹنگز بھی تواتر کے ساتھ منعقد ہورہی ہیں جس میںتمام بینکوں،محکمہ زراعت،کسانوں کے نمائندے اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعلی حکام شریک ہوتے ہیں۔

نیشنل بینک آف پاکستان کے مطابق حکومت کی طرف سے زرعی قرضہ جات کی فراہمی میں سہولیات اور مقررہ اہداف کے حصول اوردوردراز کے کسانوں کو ان کے گھروں کے قریب سہولیات مہیا کرنے کے بارے میں سخت ہدایات دی گئی ہیں جن پرسختی سے عمل کیاجارہاہے۔سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق 2012-13ء میں زرعی قرضہ جات کی مد میں 336ارب روپے فراہم کیے گئے جبکہ ڈیمانڈ 750ارب روپے کی تھی۔اسی طرح2013-14ء میں 790ارب روپے ڈیمانڈ کے مقابلے میں 391ارب روپے،2014-15ء میں 946ارب روپے کے مقابلے میں 516ارب روپے اور 2015-16ء میں 1060ارب روپے کے مقابلے میں 598ارب روپے فراہم کیے گئے جبکہ زرعی قرضہ جات کی ڈیمانڈ اور ضرورت ہرگزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :