قومی ایکشن پلان کو ناکام بنانے والا مذہب بیزار طبقہ اب پنجابی اور پختونوں کا تعصب پھیلا کرردالفساد کو ناکام بنانے کی سازش کررہا ہے،جماعت اسلامی کے زیراہتمام یکم مارچ سے پندرہ مارچ تک اسلامی پاکستان،خوشحال پاکستان فنڈریزنگ جاری رکھے گی

جماعت اسلامی کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ کی میڈیا سے گفتگو ،چوک گھنٹہ گھر ملتان میں فنڈریزنگ کیمپ کاافتتاح

بدھ 1 مارچ 2017 23:35

قومی ایکشن پلان کو ناکام بنانے والا مذہب بیزار طبقہ اب پنجابی اور پختونوں ..
ملتان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 01 مارچ2017ء) جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ قومی ایکشن پلان کو ناکام بنانے والا مذہب بیزار طبقہ اب پنجابی اور پختونوں کا تعصب پھیلا کرردالفساد کو ناکام بنانے کی سازش کررہا ہے۔دہشت گردی اور کرپشن کا گٹھ جوڑ ہے ۔قوم کی اُمیدیں سپریم کورٹ سے لگی ہوئی ہیں وہ توقع رکھتے ہیں کہ سپریم کورٹ ایسا فیصلہ دے گی جس سے ردالکرپشن شروع ہوسکے۔

جماعت اسلامی کے زیراہتمام یکم مارچ سے پندرہ مارچ تک اسلامی پاکستان،خوشحال پاکستان فنڈریزنگ جاری رکھے گی توقع ہے کہ پاکستانی قوم اس کار خیر میں نظام مصطفی ﷺ کی طرح غلبہ دین ، ملک سے ظلم وجبر کے نظام کے خاتمے کے لئے خصوصی تعاون کریں گے اور قوم کو ایک ایک پائی کا حساب دیں گے۔

(جاری ہے)

فوجی عدالتوں کے قیام میں توسیع کے لئے اور دہشت گردی کے خاتمے کے سلسلے میں قومی قیادت اکٹھی ہو رہی ہے اور پارلیمنٹ میں بھی اس پر بحث شروع ہوگی تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کے عدالتی نظام کو مستحکم کرنے کے لئے حکومت اور قانون نافذ کرنے والے ادارے اپنا کردار ادا کریں۔

عمران خان پی ایس ایل کے خلاف بیان دیں یا حق میں جماعت اسلامی لاہور میں پی ایس ایل میچ کا خیر مقدم کرتی ہے کھلاڑی ماتھے کا جھومر ہیں زندہ دلان لاہور اپنی ذمہ داری کو ضرور پورا کریں گے اور ان کی حفاظت کریں گے۔ وہ بدھ کو چوک گھنٹہ گھر پر جماعت اسلامی ملتان کے زیراہتمام اسلامی پاکستان،خوشحال پاکستان فنڈ ریزنگ مہم کے سلسلے میں لگائے گئے کیمپ کے افتتاح کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے ۔

اس موقع پر ضلعی امیر آصف محمود اخوانی سمیت صہیب عما ر صدیقی، چوہدری ظفر اقبال،ڈاکٹر خالد رشید ، ڈاکٹر حفیظ انور ، کنور محمد صدیق ودیگر بھی موجود تھے ۔انہوںنے مزید کہا کہ 2018کے عام انتخابات کی آمد آمد ہے اور پاکستان کو اس وقت ناگزیر ضرورت ہے کہ اسے ایک اچھی باکردار اور اہل قیادت نصیب ہو ایسے حالات میں جماعت اسلامی ہی واحد پارٹی ہے جو عوام کے لئے حقیقی معنوں میں خوشحالی کی راہ ہموار کر سکتی ہے اور ظلم و جبر کے نظام کے خاتمے، مغربی تہذیب کی جکڑ بندی کی جڑیں کاٹ سکتی ہے ورنہ سیاست پر فیملی لمیٹڈ کمپنیاں مسلط ہیں جو غربت ، مہنگائی ، بے روزگاری ، لاقانونیت کو جنم دے رہی ہیں اور غریب عوام سے تعلیم و صحت کی سہولتیں چھین رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی قوانین کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیںایک اسلامی ملک میں ممتاز قادری کو پھانسی دی گئی جس نے ناموس رسالت ؐ کا تحفظ کیا لیکن ملعونہ آسیہ کو حکمرانوں نے بڑی حفاظت اور شان و شوکت سے رکھا ہو ا ہے ہم ناموس رسالت ؐ اور عقیدہ ختم نبوت کے قانون کو کسی صورت تبدیل نہیں کرنے دیں گے اور صیہونی سازش کے خلاف ڈٹ کر کھڑے ہوں گے حکمرانوں کی آستینوں میں بیٹھے مذہب بیزار طبقہ نے قومی ایکشن پلان کو ڈی ریل کیا اور اب یہی لوگ پنجاب میں پنجابی اور پختون کاتعصب پیدا کر کے رد الفساد کو ختم کرنا چاہتے ہیں ہم پاک فوج کے سربراہ، وفاقی و صوبائی حکومتوں ، اپیکس کمیٹیوں سے یہ مطالبہ بھی کرتے ہیں کہ وہ اس بات کو تلاش کریں جو سوشل میڈیا پر نفرت کا کھیل کھیل رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قومی سلامتی ، سی پیک کے خلاف جو مذموم کاروائیوں میں مصروف ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی کی جائے دہشت گردی اور کرپشن کا گٹھ جو ڑ ہے اسی لئے سپریم کورٹ رد الکرپشن آپریشن شروع کرے۔ انہوں نے کہا کہ قائد سراج الحق نے کل3مارچ کو پنجاب کے پختون رہنمائوں کا جرگہ بلایا ہے جس میں اہم امور زیر بحث لائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دینی جماعتیں دہشت گردی کے کاتمے کے لئے اکھٹی ہوں قوم میں اتفاق رائے پیدا ہو جماعت اسلامی عوام کی امیدوں پر پورا اترے گی انشاء اللہ آنے والے وقتوں میں پڑھے لکھے ، باصلاحیت اور دیانتدار لوگوں کو سامنے لائیں گے ۔

انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنمائوں نے اے پی سی میں شرکت کی دعوت دی ہے امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے اس سلسلے میں ایک اہم اجلاس طلب کیا ہے جس میں اے پی سی میں شریک ہونے یا نہ ہونے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ، بھارت پاکستان کی قومی سلامتی کیخلاف یک جان ہیںسی پیک اُن کا تارگٹ ہے مگر حکمرانوں نے پاس کوئی واضح حکمت عملی نہیں ہے۔ میاں نوازشریف کہتے ہیں کہ مجھے بھارت سے دوستی کا مینڈیٹ ملا ہے جبکہ مودی سرحدوں سے لاشوں کے تحفے دے رہا ہے یہ حکومت کا غیر سنجیدہ رویہ ہے جس سے عوام پریشان ہیں اور متاثر ہورہی ہیں۔