سندھ ہائی کورٹ نے شراب کی فیکٹریز سے متعلق سیکرٹری وڈائریکٹر جنرل ایکسائز سے وضاحت طلب کرلی

جمعہ 3 مارچ 2017 23:32

سندھ ہائی کورٹ نے شراب کی فیکٹریز سے متعلق سیکرٹری وڈائریکٹر جنرل ایکسائز ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مارچ2017ء) سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس جسٹس سجاد علی شاہ کی سربراہی میں قائم ڈویڑن بینچ نے صوبے میں موجود شراب کی فیکٹریز سے متعلق سیکریٹری وڈائریکٹر جنرل ایکسائز سے وضاحت طلب کرلی ہے،جمعہ کو سماعت کے موقع پر درخواست گزار اقبال کاظمی نے موقف اختیار کیا کہ کسی بھی قانون میں درج نہیں ہے کہ شراب کی فیکٹڑی لگائی جائیں اور شراب فروخت کی جائے ،درخواست گزار کے مطابق ہندوں یا عیسائی مذہب میں بھی شراب خانوں کی اجازت ہے،درخواست گزار کے مطابق ملک میں ہندوں مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی تعداد 30 لاکھ ،عیسائیوں کی تعداد 28 لاکھ ،اسی طرح سکھو ں کی تعداد 20 ہزار ہے ،اسی طرح مسلمانوں کی آبادی 95 فیصد اور غیر مسلموں کی تعداد 5 فیصد ہے،درخواست گزار کے مطابق شراب کی 10 بڑی یکٹریز کام کررہی ہیں،جبکہ متعدد فیکٹریز کے مالکان مسلمان ہیں،درخواست میں حکومت سندھ اور شراب خانوں کے مالکان کو فریق بنایا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :