تجارت کی وسعت ،تحفظاتی سو چ سے گریز ،علاقائی روابط کے نظریے سے ایکوممالک میں بے مثال خوشحالی آئیگی ، اقتصادی تعاون تنظیم کے رکن ممالک غیر تجارتی ٹیرف کی رکاوٹیں فوری طور پر دور کرنے کے لیے کام کریں

وزیر تجارت خرم دستگیر کاای سی او چیمبر آف کامرس کی22 ویں ایگزیکٹو کمیٹی اور15ویں جنرل اسمبلی اجلاسوں سے خطاب

جمعہ 3 مارچ 2017 23:48

تجارت کی وسعت ،تحفظاتی سو چ سے گریز ،علاقائی روابط کے نظریے سے ایکوممالک ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 مارچ2017ء) وفاقی وزیر تجارت انجینئر خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ تجارت کھلی کرنا ،تحفظاتی سو چ سے گریز ،علاقائی روابط اور نجی شعبہ کو ترقی اور روز گار کا روح رواں ہونے کا آئیڈیا ایسا ہے کہ جس سے اقتصادی تعاون تنظیم (ایکو)کے ممالک میں بے مثال خوشحالی آئے گی اور وزیراعظم محمد نواز شریف کا وژن ہے کہ علاقائی روابط سے مشترکہ خوشحالی آئے گی جبکہ ایکو ممالک کو غیر تجارتی ٹیرف کی رکاوٹیں فوری طور پر دور کرنے کے لیے کام کرنا چاہئے ۔

وہ جمعہ کو ای سی او چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی22 ویں ایگزیکٹو کمیٹی اور15ویں جنرل اسمبلی اجلاسوں سے خطاب کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ای سی او ممالک کے درمیان تجارتی اور کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کیلئے رکاوٹیں دور کرنا بڑی اہمیت کا حامل ہے تاکہ رکن ممالک بھرپور انداز میں ایک دوسرے کی صلاحیتوں اور مواقع سے فوائد حاصل کر سکیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومت معیشت کی ترقی کیلئے پرعزم ہے اور پاکستان سٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے اور ملکی زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم ہو گئے ہیں۔ انہوں نے چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے (سی پیک) کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ای سی او ممالک کو سرمایہ کاری کے وسیع مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کے مکمل ہونے سے ای سی او کے رکن ممالک سمیت خطہ میں ترقی اور خوشحالی کے نئے دور کا آغاز ہو گا۔

وزیر تجارت نے مزید کہا کہ غیر تجارتی ٹیرف کی رکاوٹیں ہمیں تجارتی شعبہ میں ایک دوسرے کے قریب آنے نہیں دیتیں ہمیں تحفظاتی سوچ سے چھٹکارہ پانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ نان ٹیرف کی رکاوٹیں ہٹانے اور تجارت کھلی کرنے سے تجارت میں اضافہ ہوگا اور عوام کے عوام سے روابط اور فزیکل روابط میں بھی اضافہ ہوجائے گا۔انہوں نے اجلاس کے معزز مہمانان گرامی کو بتایا کہ وہ اپنے ممالک میں یہ اہم پیغام پہنچائیں کہ پاکستان اب توانائی بحران اور شدت پسندی کے تاریک دور اور سیاسی عدم استحکام سے نجات پا چکا ہے اور اب پاکستان زیاد ہ پرامن اور اقتصادی لحاظ سے مستحکم ملک ہے۔( و خ )

متعلقہ عنوان :