قومی اسمبلی ،بچوں سے مشقت،زیادتی،تشدد، گروی رکھنے کے ذمہ داران کو سخت سزائیں دینے کے بارے چار بلز پیش

چاروں بلز سمیت مختلف معاملات پر 12بلز متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد ،بعض پیشوں میں بچوں سے کام لینے پر پابندی کا بل متعارف ، نجی سودی کاروبار و ساہو کار ی کی مخالفت کا بل قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا

منگل 7 مارچ 2017 13:06

قومی اسمبلی ،بچوں سے مشقت،زیادتی،تشدد، گروی رکھنے کے ذمہ داران کو ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 07 مارچ2017ء) قومی اسمبلی میں منگل کو بچوں سے جبری مشقت،زیادتی،تشدد اور انہیں گروی رکھنے کے ذمہ داران کو سخت سزائیں دینے کے بارے میں چار الگ الگ بلز پیش کردیئے گئے،ان چاروں بلز سمیت مختلف معاملات پر 12بلز کو گذشتہ روز متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردیئے گئے ہیں،بعض پیشوں میں بچوں سے کام لینے پر پابندی کا بل بھی متعارف کروادیا گیا ہے،اسی طرح نجی سودی کاروبار و ساہو کار ی کی مخالفت کا بل بھی قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکر سردار ایازصادق کی صدارت میں ہوا۔پرائیویٹ ممبر ڈے کے موقع پر ساجدہ بیگم نے مائیکرو فنانس انسٹی ٹیوشنز ترمیمی بل 2017کو پیش کیا ۔بل کو قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔

(جاری ہے)

زہرہ ودود فاطمی نے بچوں کی جبری مشقت کے خلاف ضابطہ فوجداری میں ترمیم کا بل پیش کیا،بچوں کے ساتھ زیادتی کے خلاف شاہدہ رحمانی نے فوجداری قانون میں ترمیم کا بل پیش کیا۔

ڈاکٹر نگہت شکیل خان نے بچوں پرجسمانی تشدد اور انہیں مشقت کیلئے گروی پر رکھنے کے خلاف اطفال(گروی مزدوری) ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا۔ ان بلز کو متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا گیا۔آسیہ ناز تنولی نے ملازمین کو ایمرجنسی ہیلتھ کارڈ جاری کرنے کیلئے دیوانی ملازمین ایکٹ میں ترمیم کا بل پیش کیا۔ڈاکٹر نگہت شکیل خان نے تمباکو نوشی کی ممانعت غیر تمباکو نوشوں کے تحفظ کا ترمیمی بل پیش کیا۔

ساجد احمد نے پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی آرڈیننس 2002میں ترمیم کا بل پیش کیا،بل میں چیئرمین پیمرا کی تقرری کے قواعد وضوابط واضح کرنے کی تجاویز دی گئی ہیں۔بابر نواز خان نے انسانی اعضاء اور عضلات کی پیوند کاری ایکٹ 2010میں ترمیم کا بل پیش کیا۔شازیہ مری نے بعض پیشوں اور کام میں بچوں کی ملازمت کی مخالفت اور نوجوانوں کے روزگار کے ضابطہ کار کا بل پیش کیا۔ساجد نواز نے سود پر مبنی نجی ساہو کاری کے کاروبار اور اطمال کے امتناع کا بل پیش کیا۔شازیہ ثوبیہ نے امیگریشن آرڈیننس میں مزید ترمیم کا بل پیش کیا،ان تمام بلز کو بھی متعلقہ قائمہ کمیٹیوں کے سپرد کردیا گیا ہے