وزیر اعظم نواز شریف کی پاکستان اور کویت کے چیمبر آف کامرس کے درمیان مشترکہ بزنس کونسل قائم کرنے کی تجویز

خلیج تعاون کونسل۔پاکستان آزادانہ تجارتی معاہدہ سے متعلق مذاکرات کی کویت کی معاونت سے جلد بحالی کی اہمیت اور ویزا پابندیوں کو اٹھانے کی ضرورت ہے ،ْ پاکستان میں توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے متعدد منصوبے ہیں جن کا غیر ملکی سرمایہ کار جائزہ لے سکتے ہیں، ہم پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی کے بڑے منصوبوں میں کویت سے مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے ،ْ وزیر اعظم شیخ جابر المبارک الحامد الصباح کے درمیان ملاقا ت میں بات چیت

منگل 7 مارچ 2017 19:32

وزیر اعظم نواز شریف کی پاکستان اور کویت کے چیمبر آف کامرس کے درمیان ..
کویت سٹی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 مارچ2017ء) وزیر اعظم نواز شریف نے پاکستان اور کویت کے چیمبر آف کامرس کے درمیان مشترکہ بزنس کونسل قائم کرنے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہاہے کہ خلیج تعاون کونسل۔پاکستان آزادانہ تجارتی معاہدہ سے متعلق مذاکرات کی کویت کی معاونت سے جلد بحالی کی اہمیت اور ویزا پابندیوں کو اٹھانے کی ضرورت ہے ،ْ پاکستان میں توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے متعدد منصوبے ہیں جن کا غیر ملکی سرمایہ کار جائزہ لے سکتے ہیں، ہم پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی کے بڑے منصوبوں میں کویت سے مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے۔

منگل کو وزیراعظم محمد نواز شریف نے کویت کے وزیراعظم شیخ جابر المبارک الحامد الصباح سے بایان پیلس میں ملاقات کی اور وفود کی سطح پر مذاکرات میں شرکت کی۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیراعظم نے کہا کہ ایک لاکھ 14 ہزار سے زائد پاکستانی کویت میں مقیم ہیں جو دونوں ممالک کے درمیان مضبوط تعلقات کا ثبوت ہے، اس سے پاکستان کی جانب سے کویت کے ساتھ تعلقات کو دی جانے والی اہمیت کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کویت طویل عرصہ سے اقتصادی اور تجارتی شراکت دار رہے ہیں اور پاکستان کویت کے ساتھ تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو مزید بڑھانے کا خواہشمند ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ مشترکہ وزارتی کمیشن معیشت کے مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کا جائزہ لینے اور اس تعاون کو آگے بڑھانے کیلئے نئے اہداف مقرر کرنے کا بہترین پلیٹ فارم فراہم کرتا ہے۔

دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت کی سطح کے حوالہ سے وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسے مکمل صلاحیت کے مطابق مزید بڑھانے کا ضرورت ہے۔ نجی شعبہ کے باہمی روابط کی حوصلہ افزائی سے تجارت کو بڑھانے کے ساتھ ساتھ تجارتی توازن قائم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ وزیراعظم نواز شریف نے اس موقع پر دونوں ممالک کی بڑی چیمبرز آف کامرس کے درمیان پاکستان۔

کویت مشترکہ بزنس کونسل قائم کرنے کی تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان زراعت، تعمیرات، پولٹری، لائیو سٹاک اور فشریز کے شعبوں میں تعاون کی بڑی گنجائش موجود ہے۔ اس سلسلہ میں لائحہ عمل کی تیاری کیلئے دونوں ممالک کے درمیان ماہرین کے اجلاس ہونے چاہئیں۔ وزیراعظم نے خلیج تعاون کونسل۔پاکستان آزادانہ تجارتی معاہدہ سے متعلق مذاکرات کی کویت کی معاونت سے جلد بحالی کی اہمیت اور ویزا پابندیوں کو اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا جس سے کاروباری برادری کیلئے آزادانہ نقل و حرکت کی راہ میں حائل بڑی رکاوٹ دور ہو جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ اپنی آزادانہ سرمایہ کاری پالیسی اور منافع کی اعلیٰ شرح کے ساتھ پاکستان ایک سرمایہ کاری دوست اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلئے پرکشش ملک بن گیا ہے۔ پاکستان میں سرمایہ کاروں کیلئے 100 فیصد سرمائے یا مشترکہ منصوبے شروع کرنے کے مواقع ہیں۔ اس وقت ایک ہزار سے زائد صف اول کی ملٹی نیشنل کمپنیاں پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں کامیابی کے ساتھ کام کر رہی ہیں۔

محمد نواز شریف نے کہا کہ پاکستان میں توانائی اور انفراسٹرکچر کی ترقی کے متعدد منصوبے ہیں جن کا غیر ملکی سرمایہ کار جائزہ لے سکتے ہیں، ہم پاکستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی کے بڑے منصوبوں میں کویت سے مزید سرمایہ کاری کا خیرمقدم کریں گے۔ مذاکرات میں وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور طارق فاطمی اور سرمایہ کاری بورڈ کے چیئرمین مفتاع اسماعیل بھی موجود تھے۔ کویت کی جانب سے وزیراعظم، کویتی وزیر دفاع، وزیر خزانہ، وزیر توانائی اور دیگر اعلیٰ حکام بھی مذاکرات میں شریک تھے۔ قبل ازیں بایان پیلس آمد پر وزیراعظم محمد نواز شریف کا پرتپاک استقبال کیا گیا۔