کابل میں افغانستان کے سب سے بڑے ملٹری ہسپتال پر مسلح حملہ آوروں نے دھاوا بول دیا-32افراد ہلاک‘50سے زیادہ زخمی ہوگئے

Mian Nadeem میاں محمد ندیم بدھ 8 مارچ 2017 11:51

کابل میں افغانستان کے سب سے بڑے ملٹری ہسپتال پر مسلح حملہ آوروں نے دھاوا ..
کابل(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔08 مارچ۔2017ء) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سب سے بڑے ملٹری ہسپتال پر حملے میں ہلاک ہونے والوں کی تعداد 32ہوگئی ہے جبکہ50سے زائد افرادزخمی ہیں جن میں سے کئی کی حالت تشویشناک بتائی جارہی ہے۔تفصیلات کے مطابق کلاشنکوف سے مسلح کئی افرادہسپتال میں داخل ہوئے اور فائرنگ شروع کردی جس سے 32افرا د کے ہلاک اور50سے زائد زخمی ہوگئے جن میں کئی مریض اور ہسپتال کے ملازم بھی شامل ہیں-وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ سردارداو د خان ہسپتال پر حملہ کیا گیا ہے اور حملہ آور ہسپتال کے اندر داخل ہو ئے اور اندھادھند فائرنگ شروع کردی-افغان فوج کے کمانڈوز نے کئی گھنٹوں کی لڑائی کے بعد تمام حملہ آوروں کو بھی ہلاک کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

دولت اسلامیہ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔افغان وزرات دفاع کے ترجمان دولت وزیری کے مطابق سردار داو¿د خان ہسپتال کے صدر دروازے پر ایک خودکش حملے کے بعد تین حملہ آور عمارت کے اندر داخل ہوئے۔400 بستروں پر مشتمل یہ ہسپتال کابل میں امریکی سفارتخانے کے قریب ہے۔ ایک سکیورٹی اہلکار کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ خودکار ہتھیاروں اور دستی بموں سے لیس حملہ آوروں نے ہسپتال کی تیسری اور چوتھی منزل پر پناہ لی ہوئی تھی۔

عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہ شدت پسند ڈاکٹروں کے بھیس میں تھے اور انھوں نے ہسپتال کہ عملے اور وہاں موجود مریضوں پر اندھا دھند فائرنگ کی۔ہسپتال کے ایک اہلکار نے بتایا کہ انھوں نے ایک حملہ آور کو ڈاکٹر کا کوٹ پہنے دیکھا تھا اور اس شخص نے کوٹ کے نیچے سے رائفل نکالی اور فائرنگ کر کے دو لوگوں کو گولیاں مار دیں۔ہسپتال کے عملے کے ایک شخص نے فیس بک پر لکھاحملہ آور ہسپتال میں ہیں، ہمارے لیے دعا کریں۔

ٹیلی وژن پر نشر ہونے والے مناظر میں لوگوں کو حملہ آوروں سے بچنے کے لیے کھڑکیوں سے باہر لٹکے دیکھا جا سکتا تھا۔یہ کارروائی چھ گھنٹے کے آپریشن کے بعد اختتام کو پہنچی اور وزارت داخلہ کے ترجمان صادق صدیقی نے بتایا کہ افغان فوج کے خصوصی دستوں نے اس آپریشن میں حصہ لیا۔افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ اس حملے نے انسانی اقدار کی خلاف ورزی کی ہے۔

انھوں نے کہا کہ تمام مذاہب میں ہسپتال کو حملوں سے محفوظ مقام قرار دیا گیا ہے اور اس پر حملہ کرنا پورے افغانستان پر حملہ کرنا ہے۔پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی کابل حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے متاثرہ خاندانوں سے اظہار تعزیت کیا ہے۔وزرات خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ پاکستان دہشت گردی کے خاتمے کے لیے افغان حکومت سمیت عالمی برادری سے تعاون جاری رکھے گا۔

متعلقہ عنوان :