سورج مکھی کی بہتر پیداوار کیلئے پودوں کی غذائی ضروریات کا درست پتہ ہونا بہت ضروری ہے، ماہرین زراعت

بدھ 8 مارچ 2017 15:19

فیصل آباد۔8 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2017ء)پنجاب کی زمینوں میں کبیرہ و صغیرہ عناصر سمیت زنک و بوران کی تیزی سے کمی ہونے لگی ہے جس کے خاتمہ اور زرعی اجناس کی بہترپیداوار کے حصول کیلئے کاشتکاروں کو ماہرین زراعت کے مشوروں پر عملدرآمد کی ہدایت کی گئی ہے ۔ ماہرین زراعت نے بتایاکہ یہ بات اپنی جگہ پر مسلمہ ہے کہ زمین کی زرخیزی بڑھانے کیلئے سبز کھادوں اور گوبر کی کھاد کا استعمال کرنا چاہیے نیز سبز کھادیں زینت کھیت بن سکتی ہیں۔

اس لئے اگرسبز کھاد ممکن ہو تو بہت ہی بہترہے تاہم اگر سبز کھاد میسر نہ ہو تو 10سے 15ٹن گوبر کی گلی سڑی کھاد (روڑی) فصل کاشت کرنے سے ایک ماہ پہلے کھیت میں ڈال کر ہل چلانا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ گوبر کی تازہ کھاد زمین میں ڈالنے سے ایک طرف تو غذائی عناصر کی فراہمی فصل کو مناسب نہیں ہوتی دوسری طرف یہ فصل پر دیمک کا سبب بھی بنتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ سورج مکھی کی فصل سے بہتر پیداوار حاصل کرنے کیلئے پودوں کی غذائی ضروریات کا درست پتہ ہونا بہت ضروری ہے اس لئے اس مقصد کی غرض سے ہمیں اپنی زمینوں کی مٹی کا تجزیہ کروانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ سورج مکھی کے سو کلو گرام بیجوں میں 6 کلو گرام نائٹروجن، 2 کلوگرام فاسفورس اور 18 کلوگرام پوٹاش پائی جاتی ہے اس طرح یہ غذائی اجزا پودے نے زمین ہی سے حاصل کئے ہوتے ہیں جوکہ ہمیں اس کے بیجوں میں ملتے ہیں۔ انہوں نے کاشتکاروں کو ہدایت کی کہ وہ ماہرین زراعت کے مشوروں پر عمل کریں تاکہ جدید پیداواری ٹیکنالوجی کے باعث انہیں کم خرچ میں اچھی پیداوار حاصل ہوسکے۔