باغبان ترشاوہ پھلوں کے نئے پودوں کے بیماریوں سے پاک ہونے کی تسلی کر لیں، ماہرین زراعت

بدھ 8 مارچ 2017 15:19

فیصل آباد۔8 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 مارچ2017ء)جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے زرعی ماہرین نے باغبانوں کو رواں ماہ مارچ کے دوران نئے پھلدار پودے لگانے کی ہدایت کی ہے اور کہاہے کہ باغبان زرعی ماہرین کی مشاورت سے منظور شدہ اقسام ، بہتر پیداواری صلاحیت اور مختلف بیماریوں کے خلاف قوت مدافعت کے حامل نئے پھلدار پودے لگانے کا عمل شروع کردیں تاہم یہ پھلدار پودے اچھی شہرت کی حامل نرسریوں سے ہی حاصل کئے جائیں اور اس بات کا خیال رکھا جائے کہ ترشاوہ پھلوں کے پودے لگاتے ہوئے ان میں کسی قسم کی کوئی بیماری موجود نہ ہو کیونکہ ترشاوہ باغات کی اکثر بیماریاں نرسری سے ہی آتی ہیں ۔

ایک ملاقات کے دوران انہوںنے کہاکہ باغبان ترشاوہ باغات کی شاخ تراشی بھی یقینی بنائیں اور نائٹروجن کھاد کی پہلی قسط کے طور پر ایک کلوگرام فی پودا کھاد ڈال کر اس کی آبپاشی کر دیں ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ آم کے باغبان باغات میں چھوٹے ،پھل نہ دینے یا کم پھل دینے والے پودوں کی شاخ تراشی کرتے ہوئے آبپاشی کا سلسلہ جاری رکھیں ۔انہوںنے کہاکہ نرسری میں موجود پھلدار پودوں میں پودوں کے مرجھائو کی بیماری دیکھنے میں آ رہی ہے اور یہ مرجھائو کئی اقسام کی پھپھوندی بشمول فیوز پریم ، پیتھیم ، فائٹوفتھورا وغیرہ سے ہوتاہے۔

انہوںنے کہاکہ نامناسب زمین ، نامناسب نکاسی آب ، نامناسب کاشتکاری نرسریوں میں پھپھوندی کے پھیلائو کا باعث ہوتی ہے جس سے بعد ازاں باغبانوں کو مالی نقصان اور ذہنی پریشانی کا سامنا کرنا پڑتاہے۔