آزادکشمیر کے مختلف محکمہ جات کے اہداف میں کمی ،وزیراعظم آزادکشمیر کا سخت اظہار برہمی

محکمہ جات کی آمدن کے اہداف کے حصول کے لیے ہر تین ماہ بعد جائزہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ

بدھ 8 مارچ 2017 17:38

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2017ء) آزادکشمیر کے مختلف محکمہ جات کے اہداف میں کمی ،وزیراعظم آزادکشمیر کا سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے محکمہ جات کی آمدن کے اہداف کے حصول کے لیے ہر تین ماہ بعد جائزہ اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 5سالوں میں معاشی خود کفالت حاصل کرنے کا عزم اس حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان کی صدارت میںمنعقد ہوا۔

اجلاس میں وزراء حکومت ،چیف سیکرٹری ،سربراہان محکمہ جات اور محکمہ ان لینڈ ریونیو کے ذمہ داران نے شرکت کی۔ اجلاس میں جملہ محکمہ جات کو ہدایت کی گئی کہ وہ اپنی آمدن میں اضافے کے لیے پالیسی تشکیل دینے کے ساتھ ساتھ کفایت شعاری اپنائیں اور آمدن کے لیے طے شدہ اہداف کو حقیقت پسندانہ بناتے ہوئے ان کا حصول ہر قیمت پر یقینی بنائیں ۔

(جاری ہے)

محکموں کو ہدایت کی گئی کہ وہ آمدن اور اخراجات میں توازن لانے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائیں خاص طور پر بجلی اور پانی سمیت دیگر بلات کی وصولی اور ادائیگی کو یقینی بنایا جائے تاکہ ریاست کی آمدن کے اہداف پورے ہوسکیں۔

اجلاس کو بتایا گیاکہ تیسری سہہ ماہی میں ریاست کے اپنے وسائل سے محصولات کا ہدف 18.85بلین روپے تھا جبکہ جنوری تک 8.172بلین روپے کے محصولات جمع ہوئے ۔اب تک 43فیصد محصولات کا ہدف حاصل ہوچکا ہے۔جب کہ ٹارگٹ58فیصد تھا۔ جبکہ بعض مسائل کی وجہ سے بقیہ اہداف کا حصول سہ ماہی کے آخر میں مکمل کر لیا جائیگا۔ صوبائی ٹیکسیز میں آزاد کشمیر کا حصہ 5.75بلین روپے ہے جنوری تک 2بلین روپے جاری ہوچکے ہیں۔

اجلاس کو بتایا گیاکہ آزادکشمیر میں پراپرٹی ٹیکس کی وصولیابی کے سلسلہ میں تجارتی اور نجی جائیدادوں کو ٹیکس نیٹ میںلانے کے لیے سروے کیا جارہا ہے۔ آزادکشمیر میں ریاستی وسائل میں اضافے کی غرض سے ٹیکسوں کے نظام میں بہتری لائی جارہی ہے جبکہ دیگر شعبوں کے علاوہ موٹر وہیکل ورجسٹریشن ٹیکس میں بہتری اور اصلاحات کے لیے ایڈیشنل چیف سیکرٹری جنرل کی سربراہی میں ایڈیشنل کمشنر ان لینڈ ریونیو اور ایڈیشنل سیکرٹری مالیات کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی گئی۔

کمیٹی کی سفارشات پر مزید اصلاحات لائی جائیں گی۔ یہ کمیٹی کسٹم ایکٹ کا بھی جائزہ لے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ 3جی اور 4جی سروس کے لیے فنڈز کی یوٹیلائزیشن میں آزادکشمیر کا حصہ مختص کیا جائے گا۔ اس موقع پر تمام محکمہ جات کے سیکرٹریز نے اپنے اپنے محکموں کے اہداف کی کارکردگی سے متعلق بریفنگ دی اور بقایا اہداف کے حصول کی یقینی دھانی کرائی ۔

کونسل حکام کی طرف سے اجلاس کو بتایا گیا کہ منگلا ڈیم سے پیدا ہونے والی بجلی پر تحت قانون نافذ العمل سیلز ٹیکس واجب الادا ہے لیکن واپڈا نے اس حوالے سے مقدمہ دائر کررکھا ہے جو طویل عرصہ سے زیر کار ہے۔ اس موقع پر وزیر خزانہ ومنصوبہ بندی وترقیات ڈاکٹر نجیب نقی نے کہا کہ راجہ محمد فاروق حیدر خان کو پہلے وزیراعظم ہونے کا اعزاز حاصل ہے جنہوں نے غیرترقیاتی بجٹ کے لیے ریونیو اہداف کے حصول کاجائزہ لینے کے لیے ریویو میٹنگ کا انعقاد کیا اور جملہ محکمہ جات سے اہداف کے حصول میں تفصیلی بریفنگ لی۔

یہ آزادکشمیر کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہورہا ہے کہ آزادکشمیر میں غیر ترقیاتی بجٹ کے ہدف کے حصول کے لیے جائزہ اجلاس منعقد کیے جارہے ہیں اور یہ اجلاس سہہ ماہی بنیادوں پر منعقد ہوں گے جس سے آمدن کا حصول ممکن ہوگا اور خود کفالت کی منزل کا حصول ممکن ہوسکے گا۔

متعلقہ عنوان :