سائبر حملے اور خفیہ سکیورٹی لیکس کی روک تھام کیلئے اسلام آباد میں چار مراکز میں جدید آلات لگا دیئے گئے ،شیخ آفتاب

جمعرات 9 مارچ 2017 14:32

سائبر حملے  اور خفیہ سکیورٹی لیکس کی روک تھام کیلئے اسلام آباد میں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 09 مارچ2017ء) وفاقی وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا ہے کہ سائبر حملے کے توڑ اور خفیہ سکیورٹی لیکس کی روک تھام کیلئے وفاقی دارالحکومت میں چار مراکز میں جدید آلات لگا دیئے گئے ہیں ‘ضابطہ کار کے تحت کسی بھی قسم کی خلاف ورزیوں سے فوری طور پر متعلقہ حکام کو آگاہ کیا جاتا ہے۔

اس امر کا اظہار انہوں نے جمعرات کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران عوامی مسلم لیگ کے ضمنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کیا۔ فاضل رکن نے ایوان میں وکی لیکس کی طرز پر سکیورٹی اجلاسوں اور دیگر خفیہ معلومات سے آگاہی کے ٹیلی فون ٹیپ ریکارڈ اور دیگر ذرائع استعمال کرنے کا معاملہ اٹھایا۔ شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں تیس کلومیٹر کے دائرے (حدود) میں سکیورٹی معاملات پر سٹیٹ آف دی آرٹ چار لیبارٹریز بنائی گئی ہیں جو ٹیلی فون یا کسی دوسرے ذریعے سے کسی کی بات سننے ٹیپ کرنے پر نظر رکھتی ہے۔

(جاری ہے)

ان لیبارٹریز میں جدید آلات لگائے گئے ہیں۔ تکنیکی طریقوں سے آئی ٹی انفراسٹرکچر کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے۔ کسی بھی سائبر حملے کی معلومات فراہم کی جاتی ہے۔ ڈاکٹر نگہت شکیل خان کے سوال کے جواب میں وزیر پارلیمانی امور شیخ آفتاب احمد نے کہا کہ چارٹر آف ڈیوٹیز کے مطابق سرکاری محکموں/ اداروں میں کمیونیکیشن سکیورٹی یقینی بنانے اور سکیورٹی کی ایسی کسی بھی قسم کی خلاف ورزیوں سے متعلقہ حکام کو آگاہ کرنے کا اختیار این ٹی آئی ایس بی کو دیا گیا ہے۔

آئی ٹی آڈٹ‘ سائفر سازوسامان کی شمولیت کے لئے تصدیق اور سرکاری شعبے کے اداروں میں نصب کردہ سازو سامان کی سکیورٹی کی صلاحیت کے آڈٹ کے ذریعے وزارت آئی ٹی‘ پی ٹی اے‘ ایف آئی اے (این آر 3سی) ‘ آئی بی اور ڈی جی (ٹی) آئی ایس آئی کی معاونت سے سرکاری اداروں میں کمیونیکیشن اور آئی ٹی کی سکیورٹی یقینی بنائی جاتی ہے۔ مزید برآں تکنیکی طریقوں سے آئی ٹی انفراسٹرکچر کی مسلسل نگرانی کی جاتی ہے اور کسی بھی سائبر حملے مداخلت اور میلوٹیرز سے متعلق سرکاری اداروں و محکموں کو ہدایات کے ذریعے معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔

متعلقہ عنوان :