وزیراعظم محمد نواز شریف کی واضح ہدایات ہیں کہ سب لوگ صبروتحمل کا مظاہرہ کریں، کسی کی جارحیت پر کسی قسم کا کوئی ردعمل نہ دیں،شائستہ سیاست کو آگے بڑھنا چاہیئے،گتھم گتھا ہونے اور لڑائیوں سے کسی کوکچھ حاصل نہیں ہو گا،یہ ملک ہم سب کا ہے، اس کو آگے لے جانے میں سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

جمعہ 10 مارچ 2017 23:30

وزیراعظم محمد نواز شریف کی واضح ہدایات ہیں کہ سب لوگ صبروتحمل کا مظاہرہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10 مارچ2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وزیراعظم محمد نواز شریف کی سب کو بڑی واضح ہدایات ہیں کہ سب لوگ بڑے صبروتحمل کا مظاہرہ کریں اور کسی کی جارحیت پر کسی قسم کا کوئی ردعمل نہ دیں لیکن اگر کسی کو کوئی مکا مارے گا تو پھر کوئی خاموش تو نہیں رہے گا۔ یہ انسانی فطرت ہے اور اس کا سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے اس معاملے کا ان ہائوس نوٹس بھی لیا ہے جس کی انکوائری جاری ہے۔

ان چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیئے اور ایک مہذب معاشرے میں شائستہ سیاست کو آگے بڑھنا چاہیئے لیکن ایک جماعت جس طرح نوجوانوں کو اور اب تو یہ معاملہ قومی اسمبلی تک آپہنچا ہے انہیں بھی چاہیئے کہ وہ بھی اپنے کارکنوں کو سخت ہدایات دیں کہ اس طرح کا ماحول پیدا نہ کریں کیونکہ اس گتھم گتھا ہونے اور لڑائیوں سے تو کسی کوکچھ بھی حاصل نہیں ہو گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعے کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ملک ہم سب کا ملک ہے اس کو آگے لے کے جانے میں ہم سب کو اپنا اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ تالی ہمیشہ دونوں ہاتھوں سے ہی بجتی ہے اس سے قبل بھی چند ہفتے پہلے پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی میں گتھم گتھا کی اور سپریم کورٹ کے باہر بھی شروعات تحریک انصاف کی جانب سے ہی کی گئیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سوئس اکائونٹس کے حوالے سے حکومت سنجیدہ ہے اور اس ضمن میں اہم اقدامات بھی کیے جا رہے ہیں لیکن بدقسمتی ہے کہ کچھ لوگ ابھی بھی منفی اور گھٹیا قسم کی سیاست سے نکلنا ہی نہیں چاہتے، سوئس اکائونٹس کے بارے میں 2005ء کا معاہدہ بہت کمزور ہے جس کے مطابق وہ ملک ہمیں ان اکائونٹس کے متعلق رسائی نہیں دیتے لیکن ہم ان سے بات چیت جاری رکھے ہوئے ہیں اور ایک نیا معاہدہ کرنے جا رہے ہیں، اس معاہدے پر دستخط رواں ماہ کی 21تاریخ کو ہوں گے جس کے تحت پاکستان کو سوئس بنکوں میں موجود رقوم تک رسائی حاصل ہوگی، معاہدے کے تحت ان معلومات کا تبادلہ 2018ء سے ہوگا۔

گزشتہ 60سال میں کسی کو ہمت نہیں ہوئی کہ سوئٹزرلینڈ سے دوبارہ معاہدے کی بات کرتا لیکن ہم نے یہ بھی کر دیا ہے اور سوئس حکام سے اس معاہدے کے بعد اب ہمیں معلومات دینے سے انکار نہیں کیا جا سکے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈان لیکس پر بنایا گیا کمیشن آزادانہ طور پر اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہے جس پر ابھی کچھ کہنا قبل از وقت ہوگا اور ہم چاہتے ہیں کہ اسے تاخیر کے بغیر عوام کے سامنے لایا جائے، اس کمیشن کی سفارشات کے بارے میں وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان بھی کہہ چکے ہیں کہ جو بھی سفارشات آئیں گی حکومت سنجیدگی سے ان پر عمل درآمد کرے گی۔

ڈان لیکن کمیشن کی رپورٹ کا حشر حمودالرحمان کمیشن کی رپورٹ جیسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت شروع دن سے ہی تمام قومی معاملات پر تمام سیاسی جماعتوں کو ساتھ لیکر چل رہی ہے تاکہ معاملات کو بہتر طریقے سے نمٹایا جا سکے۔ سیینٹر محمد اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ میں نے اللہ اور اللہ کے حبیب ﷺ کی امانت سمجھ کر ہمیشہ اس ملک کی خدمت کی ہے، میں تو ایک پروفیشنل آدمی ہوں اور میرے جونیئر آج ڈیڑھ ڈیڑھ کروڑ روپیہ مہینہ لے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم پر عزم ہیں پاکستان ایک کامیاب ملک ضرور بنے گا۔