کشمیر کے سیاسی نظربندوں کے ساتھ انتظامیہ کے انتقامی رویے کی مذمت

پیر 13 مارچ 2017 17:32

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیر میں حریت رہنماؤں غلام نبی سمجھی، غلام احمد گلزار، فردوس احمد شاہ اور محمد شفیع لون نے مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند کشمیریوں کے ساتھ بھارتی قابض انتظامیہ کے انتقامی رویے کی شدید مذمت کی ہے ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنمائوںنے سرینگر میں جاری ایک مشترکہ بیان میںجھوٹے الزامات کے تحت حریت رہنمائوں اور کارکنوںکی بلاجواز نظربندی ، مختلف حیلے بہانوںسے ان کی نظربندی کو طول دینے اور مناسب خوراک اور علاج معالجے کی سہولتوں کی عدم فراہمی کو انسانی حقوق کی بدترین پامالی قراردیا۔

انہوں نے برطانوی سامراج کے دورکا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ اس دور میں بھی تحریک آزادی سے وابستہ حریت پسندوںکو تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی جاتی تھیں۔

(جاری ہے)

حریت رہنمائوںنے مسلم لیگ کے غیر قانونی طورپررہنماء محمد رفیق گنائی کی والدہ کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا۔ وہ اسلام آباد کے علاقے تیل ونی میں رفیق گنائی کے گھر گئے اور سوگوار خاندان سے اظہار تعزیت کیا۔

ادھرجموںوکشمیر نیشنل فرنٹ نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں آزادی پسند قیادت کی غیر قانونی نظربندی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ کٹھ پتلی انتظامیہ اپنے بھارتی آقائوںکی خوشنودی کیلئے سیاسی قیادت کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے ۔ انہوںنے مسلم لیگ کے رہنماء رفیق گنائی سے انکی والدہ کے انتقال پر بھی اظہار تعزیت کیااور والدہ کی وفات پر رفیق گنائی کو رہا نہ کرنے پر کٹھ پتلی انتظامیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

دریں اثنا جموں و کشمیر مسلم لیگ، نیشنل فرنٹ، اسلامک پولیٹیکل پارٹی ، پیپلز لیگ، سالویشن موومنٹ اور وائس آف وکٹمز نے اپنے الگ الگ بیانات میںرفیق گنائی سے اظہار تعزیت کیا اور انہیں والدہ کی آخری رسومات میں شرکت کی اجازت نہ دینے پر انتظامیہ کی مذمت کی۔