جرمنی مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کریگا، بیرسٹر سلطان محمود

عالمی حالات کے پیش نظر جرمنی کو یورپی یونین کیساتھ ملکر خطے میں امن کیلئے کردار ادا کرنا چاہئے، مسئلہ افغانستان کا حل ،جنوبی ایشیاء میں امن مسئلہ کشمیر کے حل سے منسلک ہے، صدر پی ٹی آئی آزاد کشمیر کی جرمنی کے ڈپٹی سفیر سے گفتگو

منگل 14 مارچ 2017 19:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2017ء) آزاد کشمیر کے سابق وزیر اعظم وپی ٹی آئی کشمیر کے صدر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا ہے کہ جرمنی کشمیریوں کے دکھ درد کو اسلئے لئے بھی بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے کیونکہ دیوار برلن کے گرنے تک جرمنی بھی ہماری طرح منقسم تھا اور دیوار برلن پر اس وقت سویت یونین اور امریکی افواج کھڑی تھیں لیکن جب جرمن عوام نے سوچ لیا کہ وہ ایک ملک اور ایک قوم بنیں گے تو دیوار برلن ختم ہوگئی اور آج جرمن دنیا کی مضبوط ترین اور اعلی روایات رکھنے والی قوم ہیں۔

جنہوں نے دنیا بالخصوص شام کے مہاجرین کو پناہ دیکر باقی ممالک پر بھی دبائو بڑھایا کہ وہ بھی ان مہاجرین کو اپنے اپنے ملک میں پناہ دیں۔اسلئے ہم توقع رکھتے ہیں کہ جرمنی مسئلہ کشمیر کو حل کرانے میں اپنا کردار ادا کرے گا اور چونکہ یورپی یونین کا سب سے اہم ملک ہے اسلئے وہ کشمیریوں کو انٹراء کشمیر ڈائیلاگ کا بھی اہتمام کرنے کے لئے موقع دیا جائے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انھوں نے آج یہاں اسلام آباد میں اپنی رہائشگاہ پر جرمنی کے ڈپٹی سفیرجینز جوکزچ سے ڈیڑھ گھنٹے کی تفصیلی ملاقات میں کیا۔بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے کہا کہ اس وقت بین الاقوامی حالات کے پیش نظر جرمنی کو یورپی یونین کے ساتھ ملکر خطے میں امن کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے کیونکہ مسئلہ افغانستان کا حل اور جنوبی ایشیاء میں امن مسئلہ کشمیر کے حل سے منسلک ہے۔

اسلئے مسئلہ کشمیر کے حل سے ہی خطے میں بہتری آسکتی ہے۔اس موقع پر بیرسٹر سلطان محمود چوہدری نے جرمنی کے ڈپٹی سفیر کو بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں بڑھتی ہوئی انسانی حقوق کی پامالی پر بریفنگ دی اور کہا کہ جرمنی کا چونکہ انسانی حقوق کے حوالے سے ایک بہترین ٹریک ریکارڈ ہے لہذا جرمنی مقبوضہ کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی پامالی اور مسئلہ کشمیر کے حل کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔