سپریم کور ٹ نے مردم شماری کے فارم میں معذور افراد کا کالم شامل نہ کرنے پر وفاقی ادارہ برائے شماریات سے وضاحت طلب کرلی

منگل 14 مارچ 2017 23:51

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2017ء) سپریم کور ٹ نے آج بدھ سے ملک بھرشروع ہونے والی مردم شماری کے فارم میں معذور افراد کا کالم شامل نہ کرنے کیخلاف دائر درخواست کی سماعت کرتے ہوئے وفاقی ادارہ برائے شماریات سے وضاحت طلب کرلی ہے اور کیس کی مزید سماعت کل جمعرات کی صبح تک ملتوی کرتے کہاہے کہ معذوروں سے متعلق کالم فارم سے نکالنا سمجھ سے بالاتر ہے ، منگل کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے مقامی شہری محمد وقاص کی جانب سے آئین کے آرٹیکل 184(3)کے تحت دائر درخواست کی سماعت کی،ر درخواست گزار کی جانب سے راحیل کامران شیخ ایڈووکیٹ نے پیش ہوکر موقف اختیار کیا کہ مردم شماری کے فارم میں معذور افراد سے متعلق کالم شامل نہیں کیاگیا ہے ، حالانکہ معذورافراد کے حوالے سے معلومات بنیادی حقوق کی فراہمی کے لئے بہت ضروری ہیں، ان کاکہناتھاکہ ابتداء میںحکومت نے مردم شماری کیلئے 2 فارم تیار کئے تھے، ایک میں معذوروں کے بارے میں کالم شامل تھا لیکن بعد میں فیصلہ کیا گیا کہ معذور افراد کے کالم کاحامل فارم استعمال نہیں کیا جائے گا، اس لئے ادارہ شماریات کو ہدایت کی جائے کہ مردم شماری کے فارم میں معذورافراد کاکالم شامل کیاجائے ،چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ مردم شماری کے فارم سے معذورافراد سے متعلق کالم نکالنا سمجھ سے بالاتر ہے لیکن مردم شماری تو ابھی شروع ہونے کو ہے، اوراس مر حلے پر اس عمل کو روکا نہیں جاسکتا ،کیونکہ یہ عمل سپریم کورٹ ہی کے حکم پر شروع کیاگیا ہے اس عمل کو روکنے کے مستقبل پر منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں ، چیف جسٹس نے ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی سے استفسارکیا کہ جب معذور افراد کا کالم پہلے فارم میں شامل تھا تو اسے کیوں ختم کیا گیا ہے ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ انہیں اس بارے میںکوئی علم نہیں اور ان کو ہدایات لینے کے لئے مہلت دی جائے، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ دنیا کے مختلف ملکوںمیں تفصلات اوراعداد وشمار موجود ہوتی ہیں کہ ان کے ہاں ہیپاٹائٹس سی اور دیگر بیماریوں کے مریضوں کی تعد اد کتنی ہے،بعد ازاں عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی استدعا منظور کرتے ہوئے مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :