معروف مذہبی اسکالر، محقق ،ماہر تعلیم اور شاعر پروفیسر ڈاکٹر عبدالغنی مرحوم کے خطبات کے دوسرے مجموعے ’’خطبات عبدالغنی ‘‘اور شعری مجموعے ’’ برگ و ثمر‘‘ کی تعارفی تقریب،صدارت سپریم کورٹ کے سابق جسٹس سردار اسلم نے کی،مہمانا ن خصوصی راجہ عبدالقیوم اور ارشاد احمد کلیمی تھے

جمعرات 16 مارچ 2017 23:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2017ء) معروف مذہبی اسکالر، محقق ،ماہر تعلیم اور شاعر پروفیسر ڈاکٹر عبدالغنی مرحوم کے خطبات کے دوسرے مجموعے ’’خطبات عبدالغنی ‘‘اور شعری مجموعے ’’ برگ و ثمر‘‘ کی تعارفی تقریب اسلام آباد کلب میں منعقد ہوئی ۔تقریب کی صدارت اسلام آباد ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس اور سپریم کورٹ کے سابق جسٹس سردار اسلم نے کی جبکہ اس کے مہمانا ن خصوصی راجہ عبدالقیوم (اطہر قیوم راجہ ) اور ارشاد احمد کلیمی تھے ۔

اپنے صدارتی خطاب میں جسٹس سردار اسلم نے کہا کہ جدید الیکٹرونک آلات نے ہماری جدید نسل کے ہاتھوں سے کتاب چھین لی ہے ۔اس طرح کی تقریبات کے انعقاد سے اُمید کی کرن پھوٹتی ہے کہ ہماری جدید نسل ایک بار پھر اپنی گہری جڑیں رکھنے والی تہذیبی اور ثقا فتی اقدار اور اعلیٰ روایتی ورثے سے اپنا رشتہ استوار کر لیں گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے تمام مسلمانوں کی نبی اکرم ؐسے گہری محبت اور عقیدت کا تقاضا ہے کہ مسلمان نبی آخر زمان کی تعلیمات پر عمل پیرا ہوں اور دوسرے انسانوں کے حقوق کی مکمل حفاظت کریں ۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں راجہ عبدالقیوم نے پروفیسر عبدالغنی کی اقبالیات کے شعبے میں گراں قدر خدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پروفیسر عبدالغنی کو اُنکے اقبال کی شاعری کے انگریزی میں کیے گئے تراجم تنقیدی جائز ے پر مشتمل مقابلے پر 2002 میں اقبال ایوارڈ سے نوازا گیا تھا ۔اسی طرح ریکی Rekki کے موضوع پرکتاب پر سری لنکا کی یونیورسٹی سے گولڈ میڈل سے بھی نوازا گیا ۔

راجہ عبدلقیوم نے اُنکی شاعری کی مختلف جہتوں کا جائزہ لیتے ہوئے کہا کہ مولانا حالی اور علامہ اقبال کی ملی شاعری کی روایت کی ایک کڑی ہوتے ہوئے بھی مولانا عبدالغنی کی شاعری اپنی پچ میں بالکل نئی اور انوکھی ہے ۔ارشاد احمد کلیمی نے پروفیسر ڈاکٹرعبدالغنی کے صوفی ازم کے بارے میں خطابات پر اظہار رائے کرتے ہوئے اُن کے خطبات میں مشرق وسطی ،وسطی اور جنوبی ایشیاء میں نقشبندیہ سلسلے کی تاریخ ،تعلیمات اور ریاضتوں کے حوالے سے جامع گفتگو کی جسے حاضر ین نے بہت پسند کیا ۔

پروفیسر ڈاکٹر عبدالغنی کے خطبات اور دیگر نگارشات کی اشاعت کا ذمہ اسد محمود قاضی اور آصف قاضی نے اُٹھایا ہے جسے وہ انتہائی محنت اور خلوص کے ساتھ سرانجام دے رہے ہیں ۔اسد محمود قاضی جو اس شاندار تقریب کے اسٹیج سیکرٹری کے فرائض سر انجام دے رہے تھے ،نے بتایا کہ ابھی تک وہ خطبات کے دو مجموعے شائع کر چکے ہیں جن میں پروفیسر ڈاکٹر عبدالغنی کے 1998 تک کے خطبات شامل ہیں ۔انہوں نے اپنے اس عزم کا اظہار کیا کہ وہ پروفیسر صاحب کے تما م علمی کارناموں کو اشاعتی ادارے پر زم پبلیکیشنز کے زیر اہتمام شائع کریں گے ۔

متعلقہ عنوان :