قحط سالی کے سبب صومالیہ میں غذائی اجناس سمیت دوائوں کی اشد ضرورت ہے، مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستانی بھائی ہماری مدد کریں‘ سفیر صومالیہ خدیجہ محمد المخوزمی

اتوار 19 مارچ 2017 22:21

کراچی ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 مارچ2017ء) پاکستان میں صومالیہ کی سفیر خدیجہ محمد المخوزمی نے کہا ہے کہ قحط سالی کے سبب صومالیہ میں غذائی اجناس سمیت دوائوں کی اشد ضرورت ہے، مصیبت کی اس گھڑی میں پاکستانی بھائی ہماری مدد کریں، صومالیہ میں امداد لے کر جانے والوں کو بھرپور سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔ جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق یہ بات انہوں نے اعزازی قونصل جنرل سیف الرحمان کے ہمراہ سیلانی ویلفئیر ٹرسٹ کے ہیڈ آفس کے دورے کے موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہی۔

سیلانی مرکز آمد پر سیلانی ٹرسٹ کے جوائنٹ سیکریٹری عامر مدنی، ٹرسٹی عارف لاکھانی، غلام نورانی، عبدالصمد، نوید رزاق و دیگر نے سفیر اور ان کے ہمراہ آنے والوں کا خیرمقدم کیا۔ سومالی سفیر نے کہا کہ صومالیہ میں امن وامان کی صورتحال پہلے کے مقابلے میں بہتر ہے، مغربی ممالک کی جانب سے پروپیگنڈا پھیلایا جاتا ہے کہ وہاں امن وامان کی صورتحال خراب ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ صومالیہ کی آبادی ڈیڑھ کڑور نفوس پر مشتمل ہے جن میں کچھ علاقے متاثر ہیں، اگر 3 ماہ تک بارش سے متاثرہ علاقوں میں کھانے پینے کی اشیا نہ ملیں تو وہاں صورتحال بہت خراب ہو جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ملک کو4 غذائی اجناس آٹا، چاول، چینی اور کھانے کے تیل کی زیادہ ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر سیلانی ٹرسٹ میڈیکل ٹیم صومالیہ بھیجنا چاہے تو ہم سرکاری سطح پر اس کو پوری سیکیورٹی فراہم کریں گے اور میں خود جاکر ان کے ہمراہ امداد پہنچائوں گی۔

اس موقع پر اعزازی قونصل جنرل سیف الرحمان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے سروے کے مطابق اگر صومالیہ کے متاثرہ علاقوں میں آئندہ3 ماہ میں خوراک نہ پہنچائی گئی تو10 لاکھ لوگ لقمہ اجل بن جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ حکومت پاکستان سے بھی درخواست کریں گے کہ صومالیہ کے متاثرہ لوگوں کو زیادہ سے زیادہ امداد پہنچائی جائے۔ اس موقع پر عامر مدنی نے کہا کہ فی الحال غذائی اجناس اور دوائوں سے بھرا ایک کنٹینر روانہ کررہے ہیں اور مستقبل میں جتنی ضرورت ہوگی امداد روانہ کی جائے گی، اس سلسلے میں ہمارے رضا کار میڈیکل ٹیم کے ساتھ صومالیہ کا دورہ کریں گے۔

ٹرسٹی غلام نورانی نے سومالی سفیر اور ان کے وفد کا سیلانی مرکز آنے پر شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ان کا ادارہ پاکستانی بھائیوں کے ساتھ مل کر سومالی عوام کی ہر ممکن مدد کریں گے۔

متعلقہ عنوان :