خیالات کی جنگ کا راگ الاپنے والوں نے اس کے لیے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی ہے، حریت کانفرنس

ْ ایمنسٹی انٹرنیشنل اور عالمی ریڈکراس کمیٹی کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لے،مطالبہ

منگل 21 مارچ 2017 18:04

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 مارچ2017ء)مقبوضہ کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس نے آزادی پسند قیادت کے بارے میں بھارت نواز جماعت پی ڈی پی کے رہنما مظفر حسین بیگ کے بیان کو ان کا ذہنی دیوالیہ پن قراردیا ہے۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں کہا کہ جن لوگوں کی پہچان پیلٹ، بُلٹ اور کالا قانون پبلک سیفٹی ایکٹ بن گئی ہے وہ اپنے جرائم سے توجہ ہٹانے کیلئے دوسروں پر الزام تراشی کررہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بیشتر آزادی پسندرہنمائوں کی زندگیاں ایک مشن کیلئے جیلوں اور اذیت خانوں میں گزررہی ہیںجبکہ مظفر حسین بیگ گرگٹ کی طرح رنگ بدلنے والے سیاستدان ہیں جو کبھی آزادی کے حق میں گیت لکھتے ہیں اور کبھی آر ایس ایس کو خوش کرنے کیلئے آزادی پسندوںپر تنقید کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا خیالات کی جنگ کا راگ الاپنے والوں نے خیالات کی جنگ کیلئے کوئی گنجائش نہیں چھوڑی ہے ۔

انہوں نے کہاکہ جن لوگوں نے نہتے شہریوں کے سینوں کو گولیوں سے چھلنی کردیا ہو اورپیلٹ استعمال کرکے ان کو اندھا کردیاہو ، 20ہزار سے زائد عام شہریوں کو گرفتار کرکے 5سو سے زائد پر پبلک سیفٹی ایکٹ لاگو کردیا ہو ان کو پُرامن طریقے سے خیالات کی جنگ کی نصیحت کرنا زیب نہیں دیتا۔ انہوں نے کہا کہ مظفر حسین بیگ نے جس وی آئی پی سلوک کی بات کی ہے وہ سلوک آزادی پسندوں کے ساتھ گرفتاری، پی ایس اے اور جیل کی صورت میں کیا جاتا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ اس قوم کی نوجوان نسل نہ صرف اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے، بلکہ وہ جذبہٴ آزادی سے سرشار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے نوجوان کسی کے اُکسانے سے نہیں بلکہ خود اپنے فہم وشعور سے اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور بھارت کے جبری قبضے اور ملّت فروشوں کے خلاف علمِ بغاوت بُلند کیا ہے۔ترجمان نے کہا کہ مظفر بیگ نے جن قبروں کی بات کی ہے، وہ بھارتی فورسز نے یہاں بنائی ہیں اور اس خون خرابے کے لیے خود مظفر بیگ اور دوسرے بھارت نواز سیاستدان ذمہ دار ہیں۔

دریںاثناء کل جماعتی حریت کانفرنس نے تحریک حریت کے رہنما مشتاق احمد ہُرہ، عبدالسلام میر، نذیر احمد تانترے اور زاہد احمد زرگر پر نافذ پبلک سیفٹی ایکٹ کو عدالت کی طرف سے کاالعدم قراردیے جانے کے باوجود پٹن تھانے میں مسلسل نظربند رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیاہے۔ایک بیان کے مطابق حریت کانفرنس نے اس غیر قانونی نظربندی کے لیے ذمہ دار پولیس افسروں کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حریت کانفرنس نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور عالمی ریڈکراس کمیٹی سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی حالت زار کا نوٹس لیں اور ان کی فوری رہائی کے لیے اپنا اثرورسوخ استعمال کریں۔