قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں کاآئینی ترمیمی بل2017ءمتفقہ طورپرمنظور

فوجی عدالتوں کی مدت میں 2 سال کی توسیع کی گئی،ایوان میں 253 ارکان نےبل کےحق میں ووٹ دیے،رائے شماری میں جمشید دستی اورمحمود اچکزئی نشستوں سےکھڑے نہیں ہوئے۔میڈیارپورٹس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 21 مارچ 2017 17:58

قومی اسمبلی میں فوجی عدالتوں کاآئینی ترمیمی بل2017ءمتفقہ طورپرمنظور
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔21مارچ2017ء) :قومی اسمبلی نے فوجی عدالتوں کاآئینی ترمیمی بل  2017 ء متفقہ طورپرمنظورکرلیا ہے،جس کے تحت فوجی عدالتوں کی مدت میں  2 سال کی توسیع کی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق حکومت نے آج فوجی عدالتوں کا28ویں آئینی ترمیم کا ترمیمی مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کیا۔ جس کومتفقہ طورپرارکان اسمبلی نے منظورکرلیاہے۔

اس موقعہ پروزیراعظم محمدنوازشریف نے بھی قومی اسمبلی اجلاس میں شریک تھے۔ ایوان میں بل کودوتہائی اکثریت سے منظور کیاگیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں253 ارکان نے پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل کے حق میں ووٹ دیے۔ جبکہ حکومتی جماعت جے یوآئی ف سمیت جمشیددستی،ایس اےقادری ،نعیمہ کشور ، شیراکبر اور دیگر کی ترامیم مسترد کردی گئیں۔اسی طرح رائے شماری میں جمشید دستی اور محمود اچکزئی نشستوں سے کھڑے نہیں ہوئے۔اس موقعہ پروزیرقانون زاہد حامد نے کہاکہ آرمی ایکٹ میں توہین رسالت کیخلاف معاملہ شامل کرنیکی ضرورت نہیں۔ ملک میں پہلےہی توہین رسالت کیخلاف جامع قانون موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ مذہب یا فرقہ کا نام استعمال کرنے کے الفاظ کو غلط استعمال کیساتھ تبدیل کردیا۔