زرعی زمینوں کے تجزیہ کیلئے 30 جون تک88780 نمونہ جات حاصل کرنے کا ہدف مقرر

بدھ 22 مارچ 2017 14:57

فیصل آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 مارچ2017ء) زرعی زمینوں کے تجزیہ کیلئے 30 جون تک88780 نمونہ جات حاصل کرنے کا ہدف مقرر کئے جانے کے منصوبہ کے تحت اب تک 67653 نمونہ جات حاصل کرلئے گئے ہیں جن کا مقصد زرعی اجناس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے زرعی زمینوں کو درپیش مسائل کے حل اور ضروری کھادوں کی فراہمی ہے نیز فارمرز ٹریننگ پروگرامز کے انعقاد کا سلسلہ بھی بھر پور طریقے سے جاری و ساری ہے اور رواں سال کے دوران فارمرز ٹریننگ پروگرامز سے اب تک چالیس ہزار سے زائد کاشتکار مستفید ہوچکے ہیں نیز کچن گارڈننگ،فری بیج کی تقسیم،جعلی کھادوں و زرعی ادویات کے خلاف کارروائیوں،زرعی آلات کی سبسڈی پر تقسیم،کھالوں کی پختگی،لیزرلینڈ لیولرز کی تقسیم،ڈرپ اریگیشن سسٹم کے بارے میں بھی بھر پور اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔

(جاری ہے)

ایڈیشنل کمشنر خادم جیلانی کی زیر صدارت منعقدہ زرعی مشاورتی کمیٹی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ ڈ ویژن کے چاروں اضلاع فیصل آباد ، جھنگ ، ٹوبہ ٹیک سنگھ ، چنیوٹ میں کاشتکاروں کو بلاسود قرضوں کی فراہمی کیلئے ای کریڈٹ سکیم کے تحت اب تک 34 ہزار 81 کاشتکار رجسٹرڈ ہوچکے ہیں جبکہ کسان کارڈ ز کے اجراء کیلئے ایک لاکھ 97 ہزار 788 کاشتکاروں کا ڈیٹا جمع کرلیا گیا ہے۔

انہوںنے بتایاکہ ڈویژنل انتظامیہ وزیراعلیٰ پنجاب کے کسان پیکج پر عملدرآمد کیلئے متعدد اقدامات کررہی ہے جبکہ اس ضمن میں کاشتکاروں کو ہر ممکن سہولیات و مراعات فراہم کرنے پر گہری توجہ ہے تاکہ زرعی استحکام اور کاشتکاروں کو خوشحالی کے مشن کی تکمیل میں کوئی رکاوٹ نہ رہے۔انہوں جعلی کھادوں کی تیاری و فروخت،جعلی زرعی ادویات کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف آپریشن کو بھرپور انداز میں جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ جعلسازوں کے خلاف درج مقدمات کی عدالت میں مئو ثر پیروی کو یقینی بنایا جا رہا ہے تاکہ وہ سزا سے بچ نہ سکیں۔

انہوں نے ای کریڈٹ سکیم کے تحت کاشتکاروں کی رجسٹریشن کے امور میں تیزی لانے،کسان کارڈ کے اجراء کیلئے گائوں گائوں سروے کے عمل کو تیز کرنے سمیت دیگر ٹارگٹس کے اہداف کو یقینی بنانے کی بھی تاکید کی۔.