سب کو کرپشن صرف نوازشریف میں ہی کیوں نظر آتی ہے ،وزیراعظم کے پر کاٹنے کی کوشش کی جارہی ہے،نوازشریف نے تجربے سے بہت کچھ سیکھا ہے، افغان باشندوں کو مردم شماری میں شامل کرنے کے حق میں نہیں ہوں، پاکستان کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے ،ہمیں کسی صورت جنگی ماحول کی طرف نہیں بڑھنا چاہیے ،آئین کے تحت ملک چلائیں تو پاکستان خطے کا بہترین ملک بن سکتا ہے ، اکیسویں صدی جمہوریت کی صدی ہے ، ملک میں کبھی حقیقی جمہوریت کر پنپنے نہیں دیا گیا ،ملک میں ایسا ادارہ بننا چاہیے جو مجھ سمیت ہر ایک کا احتساب کر سکے

پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی کا نجی ٹی وی کو انٹرویو

بدھ 22 مارچ 2017 23:47

سب کو کرپشن صرف نوازشریف میں ہی کیوں نظر آتی ہے ،وزیراعظم کے پر کاٹنے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 مارچ2017ء) پختونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ سب کو کرپشن صرف نوازشریف میں ہی کیوں نظر آتی ہے ،وزیراعظم کے پر کاٹنے کی کوشش کی جارہی ہے،نوازشریف نے تجربے سے بہت کچھ سیکھا ہے، افغان باشندوں کو مردم شماری میں شامل کرنے کے حق میں نہیں ہوں، پاکستان کے گرد گھیرا تنگ ہورہا ہے ،ہمیں کسی صورت جنگی ماحول کی طرف نہیں بڑھنا چاہیے ،آئین کے تحت ملک چلائیں تو پاکستان خطے کا بہترین ملک بن سکتا ہے ، اکیسویں صدی جمہوریت کی صدی ہے ، ملک میں کبھی حقیقی جمہوریت کر پنپنے نہیں دیا گیا ،ملک میں ایسا ادارہ بننا چاہیے جو مجھ سمیت ہر ایک کا احتساب کر سکے ۔

وہ بدھ کو نجی ٹی وی کو انٹرویو دے رہے تھے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سب کو کرپشن صرف میاں نوازشریف میں ہی کیوں نظر آتی ہے ،وزیراعظم نوازشریف کے پر کاٹنے کی کوشش کی جارہی ہے ، ان کے اپنے ہی لوگ ان کو سپورٹ نہیں کر رہے ، نوازشریف نے تجربے سے بہت کچھ سیکھا ہے ۔محمود خان اچکزئی نے کہا کہ ایسا ادارہ بننا چاہیے جو مجھ سمیت ہر ایک کا احتساب کر سکے ،میں ضیاء الحق کے دور میں چھ سال تک مطلوب تھا ،ہم ہمسایہ ممالک کیساتھ جنگی ماحول پنپنے نہیں دیں گے ،ملک میں حقیقی جمہوریت کو پنپنے نہیں دیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ اکیسویں صدی جمہوریت کی صدی ہے ،آئین کے تحت چلائیں تو پاکستان خطے کا بہترین ملک بن سکتا ہے ، ملک میں افغان باشندوں کوکیوں تنگ کیا جا رہا ہے ، افغان باشندوں کو مردم شماری میں شامل کرنے کے حق میں نہیں ہوں ۔ محمود اچکزئی نے کہا کہ پاکستان کے گرد گھیرا تنگ ہو رہا ہے ، ہمیں کسی صورت جنگی ماحول کی طرف نہیں بڑھنا چاہیے ،اگر ہم جنگی ماحول کی طرف بڑھے تو ہمیں عراق کی طرح پھنسا دیا جائیگا ۔