ارسلان افتخار نے جدہ ائر پورٹ پر پیش آنے والے واقعہ کی سچائی بیان کر دی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 23 مارچ 2017 11:07

ارسلان افتخار نے جدہ ائر پورٹ پر پیش آنے والے واقعہ کی سچائی بیان کر ..
لندن (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 23 مارچ 2017ء) :اُردو پوائنٹ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری کے صاحبزادے ارسلان افتخار نے جدہ ائیر پورٹ پر پیش آنے والے واقعہ کی حقیقت بیان کر دی۔ ارسلان افتخار نے بتایا کہ میں اپنے اہل خانہ کے ساتھ عمرہ کے لیے سعودی عرب گیا ہوا تھا جہاں سے میری لندن کی فلائٹ تھی جہاں ہمیں ایک شادی میں شرکت کے لیے جانا تھا۔

جدہ ائیر پورٹ پر پہنچے توسکیورٹی چیکنگ کے بعد ہمیں بورڈنگ گارڈ ایشو کر دیا گیا۔جس کے بعد ایک اعلان ہوا کہ بزنس کلاس اور فرسٹ کلاس کے مسافر پہلے آ جائیں۔عموما ائیر پورٹس پر ہر کلاس کی الگ قطار ہوتی ہے لیکن چونکہ جدہ ائیر پورٹ اتنا کھُلا اور وسیع نہیں ہے لہٰذا انہوں نے مسافروں کو خواتین اور مردوں کی قطاروں میں تقسیم کر رکھا تھا ۔

(جاری ہے)

اعلان کے بعد میں آگے بڑھا تو لائن میں موجودایک شخص نے چیخنا شروع کر دیا کہ ہم قطار توڑ کر آگے جا رہے ہیں جس پر میں نے اسے اپنا بورڈنگ کارڈ دکھاتے ہوئے کہا کہ میں بزنس کلاس میں ٹریول کر رہا ہوں۔ ارسلان افتخار نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی چلے جائیں بزنس کلاس میں سفر کرنے والے مسافروں کو سب سے پہلے بُلا کر بٹھا دیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اسے سمجھانے کی کوشش کی ۔

اس کے پاس کیمرہ پہلے سے ہی آن تھا اور اس نے کسی منفی پراپیگنڈے کے تحت یہ ویڈیو بنائی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اس طرح کی ویڈیو ز سے سکیورٹی قوانین کے کھُلے عام خلاف ورزی کی گئی۔جس پر میرے والد جو سابق چیف جسٹس آف پاکستان ہیں، نے مجھ سے کہا کہ میں جس منصب پر رہ چکا ہوں یہ اس کے شایان شان نہیں ہے کہ ہم اس آدمی سے بحث کریں۔ اور اسی لیے ہم وہاں سے چلے گئے۔

خیالرہے کہ گذشتہ روز سوشل میڈیا پر سابق چیف جسٹس آف پاکستان افتخار چوہدری اور ان کے بیٹے کی جدہ ائیر پورٹ پر بنائی گئی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ظاہر یہ کیا گیا تھا کہ انہوں نے ائیر پورٹ پر مسافروں کی قطار توڑ کر آگے بڑھنے کی کوشش کی ہے۔ ارسلان افتخار کی اُردو پوائنٹ کے نمائندے سے خصوصی گفتگو آپ بھی ملاحظہ کیجئیے: