لاء کالج کی کلاسیں شروع کرنے سے علاقے کے طلباء کو اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے میں مدد ملے گی،جسٹس محمد نور مسکانزئی

علاقے کے طلباء اور طالبات کو اپنی تعلیم گھر کے قریب ہی حاصل کرنے کا بھرپور موقع میسر آئے گا، چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:56

لاء کالج کی کلاسیں شروع کرنے سے علاقے کے طلباء کو اپنی تعلیمی سرگرمیاں ..
کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2017ء) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس محمد نور مسکانزئی نے جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ کے ہمراہ سیشن کورٹ پشین کے دورے کے دوران مختلف عدالتوں کا معائنہ کیا اس موقع پر وہ بار روم بھی گئے۔ بار کے جنرل سیکرٹری نعمت ایڈووکیٹ نے بار روم آنے پر چیف جسٹس اور جسٹس ہاشم خان کاکڑ کو خوش آمدید کہا اور اپنے مسائل اور مطالبات سے بھی ان کو آگاہ کیا۔

چیف جسٹس نے بار سے خطاب کرتے ہوئے وکلاء کے مسائل اور مطالبات کے حوالے سے فوری عملدرآمد کا حکم دیا۔ اور پشین میں لاء کالج کی کلاسیں شروع کرنے کا بھی حکم دیا۔ چیف جسٹس نے قانون کی تعلیم کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ لاء کالج کی کلاسیں شروع کرنے سے علاقے کے طلباء کو اپنی تعلیمی سرگرمیاں جاری رکھنے میں مدد ملے گی۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس نے جسٹس ہاشم کاکڑ کے ہمراہ سیشن کورٹ پشین کی پرانی عمارت کا دورہ بھی کیا اور اس موقع پر پرانی عمارت کی چابیاں بھی یونیورسٹی آف بلوچستان کے نمائندہ کے حوالے کیں تاکہ سیشن کورٹ کی پرانی عمارت میں لاء کالج اور یونیورسٹی کے مختلف شعبہ جات کی کلاسیں بر وقت شروع کی جاسکیں یونیورسٹی کے نمائندہ نے چیف جسٹس اور جسٹس ہاشم خان کاکڑ کے تعاون پر شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ ایک/ دو ماہ کے اندر لاء کالج اور یونیورسٹی کی دیگر شعبہ جات کی کلاسیں شروع کی جائیں گی۔

جس سے علاقے کے طلباء اور طالبات کو اپنی تعلیم گھر کے قریب ہی حاصل کرنے کا بھرپور موقع میسر آئے گا۔چیف جسٹس نے سیشن کورٹ کی نئی عمارت اور جوڈیشل آفیسران کے نئے زیرتعمیر گھروں کا معائنہ کیا اور بی اینڈ آر کے عملہ اور ٹھیکیدار کو کام جلد مکمل کرنے اور نقائص کو فوری دور کرنے کا حکم بھی دیا۔ انہوں نے وکلاء اور جوڈیشل آفیسرا ن کو تاکید کی کہ وہ عوام کو فوری اور سستا انصاف فراہم کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑیں۔

اس موقع پر رجسٹرار عدالت عالیہ بلوچستان روزی خان بڑیچ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن انسپکشن جج منور احمد شاہوانی، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن سیشن جج منیر احمد مری، یونیورسٹی آف بلوچستان کی طرف سے فاروق بادینی، ڈاکٹر رزاق شاہوانی، جیئندجمالدینی اور ڈپٹی کمشنر طارق الرحمان بھی موجودہ تھے۔

متعلقہ عنوان :