سنجاوی ضمنی انتخابات کے آخری روز قوم پرست جماعت کے صوبائی وزیر نے ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی کی ،سردار یار محمد رند

پی ٹی آئی کے امیدوار کو ہرانے کیلئے انتخابی عمل پر اثر انداز ہونے کے لئے تمام حربے استعمال کئے جا رہے ہیں ، الیکشن کمیشن کے نام تحریری مراسلہ

ہفتہ 25 مارچ 2017 22:56

سنجاوی ضمنی انتخابات کے آخری روز قوم پرست جماعت کے صوبائی وزیر نے ضابطہ ..
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی صدر سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ حلقہ پی بی 7 زیارت سنجاوی کے ضمنی انتخابات کے آخری روز صوبائی حکومت میں شامل قوم پرست جماعت کے صوبائی وزیر اور مذہبی جماعت سے تعلق رکھنے والے سابق صوبائی وزیر ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے الیکشن عملے اور الیکشن ڈیوٹی پر متعین اہلکاروں کو نجی سطح پر گاڑیاں فراہم کیں اور معاونت کیں۔

جبکہ انتخابی عمل میں اثر انداز ہونے کے لئے تمام حربے استعمال کئے جارہے ہیںتاکہ پی ٹی آئی کے امیدوار کو ہرایا جا سکے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے نام تحریری مراسلہ جات میں سردار یار محمد رند نے کہا کہ حلقہ پی بی سات زیارت کے ضمنی انتخابات میں ہم صوبائی اراکین اسمبلی اور وزراء کی مداخلت کو ثابت کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

جس پر الیکشن کمیشن کی جانب سے نوٹس جاری کئے گئے۔

تاہم خاطر خواہ عملی اقدامات نہ ہونے کی وجہ سے الیکشن کے آخری روز بھی ضابطہ اخلاق کی کھلم کھلا خلاف ورزی جاری رہی اور حلقہ انتخاب کے تمام علاقوں سے ہمیں یہ رپورٹ موصول ہو رہی ہیں کہ مذہبی اور قوم پرستوں کے اراکین اسمبلی اور عہدیدارمختلف حربوں سے انتخابی عمل پر اثر انداز ہو رہے ہیں ۔سردار رند نے کہاکہ عوام قوم پرست اور مذہب کے نام پر ووٹ لینے والے روایتی سیاستدانوں سے بے ضرا ر آچکے ہیں۔

اور تبدیلی کے خواہاں ہیں’ تاہم گزشتہ کئی صدیوں سے جاری استحصالی نظام عوام کی آزادانہ حق رائے دہی کی راہ میں رکاوٹ ہے۔ اور حقیقی عوامی رائے دہی کے قطہ نظر سرکاری مشینری کو اپنے من پسند افراد کی جیت کے لئے استعمال کرنا روایت بن چکی ہے۔ سردار رند نے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو پرامن رہنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ راہندگان کو کوئی مشکل پیش آنے کی صورت میں قانونی راستہ اختیا ر کریں۔صوبائی صدر نے اس امیدکا اظہار کیا کہ تمام تر حکومتی ہتھنکڈوں کے باوجود چھبیس مارچ کو زیارت کے عوام نورمحمد دمڑ کو کامیاب کرکے بلوچستان پارلیمانی سیاست کے ایک نئے باب کی بنیادرکھیں گے۔

متعلقہ عنوان :