پنجاب ایمرجینسی سروس ’’ ریسکیو1122‘‘کو سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ کے انتظامی کنٹرول میں دینے کا فیصلہ

بدھ 29 مارچ 2017 20:37

لاہور۔29 مارچ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 مارچ2017ء) حکومت پنجاب نے پنجاب ایمرجینسی سروس ’’ ریسکیو1122‘‘ کو صوبائی محکمہ داخلہ کی بجائے سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن ڈیپارٹمنٹ (ایس اینڈ جی اے ڈی) کے انتظامی کنٹرول میں دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سے ٹرانزیشن کے عمل کی نگرانی کے لئے وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی تشکیل کردہ خصوصی کمیٹی کا اجلاس سول سیکرٹریٹ میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری پنجاب شمائل احمد خواجہ کی صدارت میں منعقد ہوا۔

ڈائریکٹر جنرل ریسکیو -1122ڈاکٹر رضوان نصیر نے اپنے ادارے کی کارکردگی کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی- اجلاس کے دوران’’ پنجاب فائرپر ی ونشن اینڈ کمیونٹی سیفٹی ایکٹ2017‘‘ کے مجوزہ ڈرافٹ کا شق وار جائزہ لیا گیا اور فار سیفٹی کوڈز میں بہتری لانے کے حوالے سے مختلف تجاویز کو حتمی شکل دی گئی۔

(جاری ہے)

’’ پنجاب فائرپر ی ونشن اینڈ کمیونٹی سیفٹی ایکٹ 2017‘‘ کے مجوزہ ڈرافٹ میں انٹر نیشنل فائر سیفٹی پریکٹسز کے مطابق ہر شعبے کے لئے یکساں فائرسیفٹی سٹینڈرڈز متعارف کرانے ،فائر انجینئرز کی استعداد کار میں اضافے ’’ اونچی عمارتوں ،کمرشل پلازوں اور صنعتی یونٹس کی سالانہ رسک اسسمنٹ اور کسی بھی حادثاتی صورت حال کو ناگہانی سانحے کی شکل اختیار کرنے سے پہلے جانی و مالی نقصان سے حتی الامکان کم سے کم سطح پر رکھنے کے سلسلے میں موثر اقدامات تجویز کئے گئے ہیں جن کا نفاذ یقینی بنا کر انسانی جانوں کے اتلاف سے بچا جا سکتا ہی-ایڈیشنل چیف سیکرٹری شمائل احمد خواجہ نے کہا کہ آگ لگنے،زلزلوں ، سیلاب اور دیگر ناگہانی آفات کی صورت میں انسانی جانوں کا تحفظ سب سے پہلی ترجیح ہونی چاہیے کیونکہ یہ ہر شہری کا بنیادی حق ہے کہ حکومت عام شہریوں کی جان ومال کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات بروئے کار لائی-انہوں نے کہا کہ ریسکیو کا مرحلہ بعد میں آتا ہی- کسی سانحے سے بچنے کی حکمت عملی اس سے بھی زیادہ ضروری کام ہی- حکومت پنجاب متعلقہ قانون میں یہ شق بھی ڈالنا چاہتی ہے کہ ہر صنعتی ادارہ خود اپنا سیفٹی منیجرمقرر کرے اور کسی بھی تعمیراتی پراجیکٹ میں فائرسیفٹی آڈٹ سسٹم پروفیشنل فرموں کے تو سط سے کرانے کی ذمہ داری بھی متعلقہ صنعت کار یا پلازے کے مالک پر عائد ہو گی-نئے مجوزہ قانون میں تمام بڑی عمارتوں کے ہر پورشن کی چھت (سیلنگ) چھت میں سپرنکلر سسٹم کی تنصیب کو لازمی قرار دینے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ قابل استعمال حالت میں فائر لارم سسٹم اور آگ بجھانے والے آلات کی دستیابی کو بھی یقینی بنانے کے لئے ضروری شقیں شامل کی جا رہی ہیںتاکہ آتش زدگی کے واقعات میں کم سے کم نقصانات برداشت کرنا پڑیں۔

متعلقہ عنوان :