ہم نے اجتماعی طو رپر محنت کی ، اب پولیو کے خاتمہ کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے بہت قریب آ گئے ہیں

وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ کی پولیو کے خاتمہ بارے صحت عامہ کے عالمی ماہرین کے ٹیکنیکل مشاورتی گروپ کو بریفنگ

جمعرات 30 مارچ 2017 23:17

ہم نے اجتماعی طو رپر محنت کی ، اب پولیو کے خاتمہ کے اپنے ہدف کو حاصل ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 30 مارچ2017ء) پولیو کے خاتمہ کے بارے میں صحت عامہ کے عالمی ماہرین کے ٹیکنیکل مشاورتی گروپ کا دو روزہ اجلاس جمعرات کو اسلام آباد میں شروع ہو گیا ہے جس میں عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمود فکری بھی شرکت کر رہے ہیں جو کہ آج کل پاکستان کے سرکاری دورے پر ہیں ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کی قیادت میں گذشتہ دو سالوں کے دران پروگرام کی تطہیر کر کے اسے مزید بہتر بنایا گیا اور ہم نے اجتماعی طو رپر محنت کی اور آج اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے ہم پولیو کے خاتمہ کے اپنے ہدف کو حاصل کرنے کے بہت قریب آ گئے ہیں ۔

پروگرام پر ملک بھر میں بڑے پیمانے پر عملدر آمد کیا جا رہا ہے اور 220000ویکسینیٹرز پر مشتمل ورک فورس نے 5سال سے کم عمر 37ملین بچوں کو ہر ماہ پولیو کے قطرے پلائے ۔

(جاری ہے)

جس کے باعث ہمیں اس پروگرام کے ہر شعبہ میں کامیابیاں ملیں۔انہوں نے بہادر مسلح افواج اور سیکورٹی اداروں کے بھر پور تعاون کو بھی سراہا جن کی کوششوں سے پولیو قطرے پلانے کے حوالہ سے نا قابل رسائی بچوں کی تعداد میں کمی آئی اور قطرے پلانے والی ٹیموں کو محفوظ اور ساز گار ماحول ملا ، سائرہ افضل تارڑ نے پولیو کے مکمل خاتمہ تک اس تعاون کو جاری رکھنے کے ان کے عزم کی بھی ستائش کی۔

بعدازاں وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑسے عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمود فیکری نے تفصیلی ملاقات کی جس میں عالمی ادارہ صحت اور حکومت پاکستان کے مابین جاری شراکت داری کو مضبوط بنانے بارے بھی تبادلہ خیال کیا گیا ۔ڈاکٹر محمود فیکری نے پاکستان میں پولیو کے خاتمہ میں ہونے والی بڑی پیش رفت اور حاصل نتائج کو سراہا جبکہ اس سال پولیو کے صرف 2کیس ہوئے ہیں ۔ عالمی ادارہ صحت کے علاقائی ڈائر یکٹر نے وزیر اعظم کے قومی صحت بارے پروگرام کی بھی تعریف کی اور کہا کہ یہ عوام کو صحت کی یکساں سہولیات کی فراہمی کا جدت پر مبنی طریقہ ہے ۔

متعلقہ عنوان :