کپاس کی کاشت 15اپریل کے بعد کرنے سے گلابی سنڈی کی ایک نسل کا بغیر سپرے تدارک یقینی ہے ‘ ترجمان محکمہ زراعت

جمعہ 31 مارچ 2017 16:12

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 31 مارچ2017ء) ترجمان محکمہ زراعت کے مطابق کپاس کی کاشت 15اپریل کے بعد کرنے سے گلابی سنڈی کی ایک نسل کا بغیر سپرے تدارک یقینی ہے جس سے نہ صرف فصل پر سپرے کے اخراجات میں کمی آئے گی بلکہ پیداوار میں بھی یقینی اضافہ ممکن ہو سکے گا۔ گلابی سنڈی کے بروقت تدارک کے لیے کاشتکاروں سے گزارش ہے کہ وہ 15اپریل سے پہلے کپاس ہر گز کاشت نہ کریںاور کاشت کے لیے محکمہ کی سفارش کردہ اقسام کا انتخاب کریں۔

کپاس کی فصل پر گلابی سنڈی کے شدید حملہ کے پیش نظر حکومت پنجاب نے زرعی ماہرین کی مشاورت سے کپاس کی فصل کو 15اپریل سے پہلے یا اگیتی کاشت پر پابندی لگا دی ہے ۔ کپاس کی چھڑیوں میں موجود اًن کھلے ٹینڈوں اور کپاس کے جننگ کے کارخانوں میں موجود کچرے سے گلابی سنڈی کے لاروے موسم بہار کے آخر میں اپنی سرمائی نیند سے بیدار ہو کر اپنی اگلی حالت کو یا میں چلے جاتے ہیں۔

(جاری ہے)

کویا کی حالت میں 10سے 15دن کے بعد بالغ حالت میں آجاتے ہیں اور بالغ مادہ اپریل کے مہینے میں اگیتی فصل کے موجود ہونے کی صورت میں کپاس کی کلیوں اور پھولوں پر تقریباًً 200کے قریب انڈے دیتی ہے اور کپاس کی فصل کو شروع سے ہی بہت نقصان پہنچاتی ہے ۔ کپاس کی اگیتی فصل کے کھیت میں موجود نہ ہونے کی صورت میں بالغ مادہ کے انڈوں سے نکلنے والے بچے خوراک نہ ملنے کی وجہ سے خود بخود مر جاتے ہیںجس کو Suicidal Emergence/Generationکہتے ہیں اور گلابی سنڈی کی ایک نسل خود بخود مر جاتی ہے ۔