مودی نے مقبوضہ کشمیرمیں جموں سرینگر نیشنل ہائی وے پرملک کی سب سے طویل سرنگ کا افتتاح کردیا

بھارتی وزیراعظم کے دورہ مقبوضہ کشمیر پرحریت قیادت کی اپیل پر وادی میں مکمل ہڑتال احتجاج روکنے کیلئے اہم سڑکوں پر بھارتی فوج کی بھاری نفری تعینات ،وادی کے مختلف شہروں میں کرفیو نافذ کر کے حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا،بھارتی وزیراعظم کے دورہ جموں و کشمیر کے خلاف آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں احتجاج کشمیری مہاجرین اور شہریوں نے سنٹرل پریس کلب کے باہرمظاہرہ کیا قابض بھارتی فوج کی گلی میں ٹہلنے پر 11سالہ بچے کو اٹھک بیٹھک کی سزا، ہنس کر اس کی تضحیک بھی کی گئی

اتوار 2 اپریل 2017 18:10

سری نگر/نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 02 اپریل2017ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیرمیں جموں سرینگر نیشنل ہائی وے پرملک کی سب سے طویل سرنگ کا افتتاح کردیا،مودی کے مقبوضہ کشمیر کے دورے کیخلاف حریت قیادت کی اپیل پر وادی میں شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی ، احتجاج روکنے کے لیے اہم سڑکوں پر بھارتی فوج کی بھاری نفری تعینات ،وادی کے مختلف شہروں میں کرفیو نافذ کر کے حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا،بھارتی وزیراعظم کے دورہ جموں و کشمیر کے خلاف آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں احتجاج کیا گیا اور کشمیری مہاجرین اور شہریوں نے سنٹرل پریس کلب کے باہرمظاہرہ بھی کیا۔

اتوار کو بھارتی میڈیا کے مطابق وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیرمیں جموں سرینگر نیشنل ہائی وے پرملک کی سب سے طویل سرنگ کا افتتاح کردیا اس موقع پر کٹھ پتلی وزیراعلی محبوبہ مفتی اور دیگر حکام بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

چنئی اور ناشری کے درمیان ٹنل سے ایک سال کے دوران 99کروڑ روپے مالیت کے ایندھن کی بچت ہوگی۔یہ بھارت کا پہلا اور دنیا کا چھٹا بڑا ٹنل ہے جس میں مسافروں کو تازہ ہوا فراہم کرنے کیلئے وینٹیلیشن کا نظام ہے ۔

سرنگ کی تعمیر پر 2519کروڑ روپے لاگت آئی جو مسافروں کیلئے ہر قسم کے موسم میں ایک محفوظ اور تیز راستہ فراہم کرے گی۔چینئی ناشری ٹنل ایشیا میں طویل ترین ٹنل ہے ۔بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے خلاف وادی میںحریت قیادت کی اپیل پر شٹر ڈاون ہڑتال کی گئی ۔ جب کہ احتجاج روکنے کے لیے اہم سڑکوں پر بھارتی فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی ۔

وادی کے مختلف شہروں میں کرفیو نافذ کر کے حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کر دیا گیا ۔بھارتی وزیراعظم کے دورہ جموں و کشمیر کے خلاف آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں احتجاج کیا گیا اور کشمیری مہاجرین اور شہریوں نے سنٹرل پریس کلب کے باہرمظاہرہ بھی کیا۔واضح رہے کہ گذشتہ برس جولائی میں تحریک آزادی کے کمانڈر برہان مظفر وانی کی شہادت کے بعد سے مقبوضہ کشمیر میں شروع ہونے والی آزادی کی تحریک کو کچلنے کے لئے قابض بھارتی فوج وادی میں انسانیت سوز مظالم ڈھا رہی ہے جس میں اب تک سیکڑوں کشمیری شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں جب کہ قابض فوج کے مظاہرین پر پیلٹ گن کے استعمال سے سیکڑوں کشمیری بصارت سے بھی محروم ہو چکے ہیں۔

دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں قابض بھارتی فوج نے ظلم و ستم کی انتہا کردی اور کشمیر کے متنازعہ علاقے میں دوست کے ساتھ ٹہلنے پر 11سالہ بچے کواٹھک بیٹھک کرنے پر مجبور کیااوراس سزا کے دوران بچے پر ہنس کر اس کی تضحیک بھی کی گئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کو میر مہران نامی 11سالہ بچہ اپنے دوست کے ہمراہ گلی میں ٹہل رہا تھا کہ وہاں موجود قابض بھارتی فوج نے دونوں بچوں کو روک کر ان کی تضحیک کی اور گھر سے باہر گھومنے کی وجوہ پوچھتے ہوئے انہیں اٹھک بیٹھک کرنے پر مجبور کیااور اٹھک بیٹھک کے دوران بھارتی فوجی ہنستے بھی رہے۔ فوجیوں کی جانب سیبچوں کو سزا دینے کی تصویر وائرل ہونے پر کشمیریوں میں شدید غم و غصہ پایا جارہا ہے۔