تنازعہ کشمیر کا حل کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے میں ہی مضمر ہے،حریت رہنما

اتوار 2 اپریل 2017 18:40

سرینگر ۔ 02 اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اپریل2017ء)مقبوضہ کشمیر میں متحدہ مزاحتمی قیادت نے سرینگر میںجاری ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ نریندر مودی ایسے وقت میں مقبوضہ علاقے کا دورہ کر رہے ہیں جب یہاں کی صورتحال انتہائی ابتر ہے اور بھارتی فورسز لوگوں کو مسلسل قتل ، گرفتار اور اندھا کررہی ہیں۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم حریت فورم نے ایک بیان میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل سے اپیل کی کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل کے لیے سنجیدہ کوششیں کریں۔

وکلا ء اور ماہرین تعلیم نے سرینگر میں منعقدہ ایک سیمینارسے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام اپنے حق خود ارادیت پر ہرگز سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔ سیمینار کا انعقاد مقبوضہ علاقے کی ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن نے کیا تھا۔

(جاری ہے)

ادھر بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ اور شوپیاں کے علاقوں میں رات کے وقت گھروں پر چھاپوں کے دوران متعدد نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔

دختران ملت کی چیئرپرسن آسیہ اندرابی نے ایک بیان میں گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جب بھی مقبوضہ علاقے میں نام نہاد انتخابات کا انعقاد ہوتا ہے، بھارت اور اسکے کٹھ پتلی حکمران نہتے کشمیریوں پر جبر و استبداد کا سلسلہ تیز کر دیتے ہیں۔ نام نہاد اسمبلی کے رکن انجینئر عبدالرشید نے بھارتی وزیر اعظم کے دورے کے خلاف آج سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ انہوںنے اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو بھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے کسی قسم کی اقتصادی مراعات کی ضرورت نہیں بلکہ انہیں انکا پیدائشی حق ، حق خود ارادیت چاہیے۔