کاشتکار سفید مکھی کا تدارک یقینی بنانے کیلئے سفارشات پر عمل کریں،ترجمان محکمہ زراعت

پیر 3 اپریل 2017 15:26

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اپریل2017ء)محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا ہے کہ فصلوں کو گلابی سنڈی اورسفید مکھی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کئے گئے ہیں کیونکہ سفید مکھی کپا س کا انتہائی نقصان دہ کیڑا ہے جو سارا سال متحرک رہتا ہے جبکہ سفید مکھی کپاس کے علاوہ میزبان پودوں مکئی، جوار، تماکو، سورج مکھی، لوسرن، برسیم ،گوبھی، مولی، شکر قندی ، بینگن، بھنڈی توری، خربوزہ، تربوز، مرچ، پالک، چپن کدو، ٹماٹر، پیاز، مٹر، آلو، لیچی، ترشاوہ پھل، انار بیر، امرود، شہتوت، پپیتا، لیہلی ، مکو، مینا، کرنڈ، گرڈینیا پر پرورش پاتی ہے لہٰذا کاشتکار بہاریہ فصلوں پر سفید مکھی کا تدارک یقینی بنانے کیلئے محکمہ زراعت کی سفارشات پر عمل کریں تاکہ کپا س کی آئندہ فصل کو سفید مکھی کے حملہ سے محفوظ رکھا جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ کاشتکار بہاریہ فصلوں اور سبزیات کی باقیات کو برداشت کے بعد فوراً تلف کردیں اور کپاس کی کاشت کے علاقوں میں کپاس کے کھیتوں کے قریب بھنڈی توری، بینگن اور جوار کاشت نہ کریں۔ انہوںنے کہا کہ کاشتکار کھیتوں اور کھالوں کو جڑی بوٹیوں سے پاک رکھیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بہاریہ فصلات پر سفید مکھی کے کیمیائی تدارک کیلئے محکمہ زراعت کے مقامی زرعی ماہرین کے مشورہ سے ایسی زہریں استعمال کی جائیں جو سفید مکھی کے تدارک کیلئے مئوثر اور مفید کیڑوں کیلئے محفوظ ہوں۔