حریت رہنمائوں نے بھارتی وزیراعظم کے کشمیری نوجوانوں سے متعلق بیان کو مسترد کردیا

مودی کا بیان انتہائی بے تکا ہے، سڑکیں اور سرنگیں کسی قوم کو اس کی جدوجہد آزادی سے دور نہیں کرسکتیں،وہ لوگ جو بھارت کی جدوجہد آزادی کے دوران برطانوی تسلط کے ساتھ تھے وہ جہدوجہد آزادی اور آزادی کے متوالوں کی سوچ کو نہیں سمجھ سکتے،جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک کا مودی کے بیان پر ردعمل

پیر 3 اپریل 2017 22:53

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 03 اپریل2017ء) جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے بھارتی وزیراعظم کے کشمیری نوجوانوں کو ٹیررازم کے بجائے ٹوراز م کو منتخب کرنے کے بیان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مودی کا بیان انتہائی بے تکا ہے، سڑکیں اور سرنگیں کسی قوم کو اس کی جدوجہد آزادی سے دور نہیں کرسکتیں۔

پیر کوحریت رہنما یاسین ملک نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی وزیراعظم کا یہ بیان کہ کشمیریوں کو دہشت گردی کے بجائے سیاحت کو منتخب کرنا چاہیے اور آزادی کی جدوجہد کرنے والے نوجوانوں کو گمراہ کیا گیا ہے، انتہائی بے تکا ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ سڑکیں اور سرنگیں کسی قوم کو اس کی جدوجہد آزادی سے دور نہیں کرسکتیں۔

(جاری ہے)

یاسین ملک نے کہا کہ 'وہ لوگ جو بھارت کی جدوجہد آزادی کے دوران برطانوی تسلط کے ساتھ تھے وہ جہدوجہد آزادی اور آزادی کے متوالوں کی سوچ کو نہیں سمجھ سکتے۔یاسین ملک کا مزید کہنا تھا کہ وہ برطانوی ہی تھے جنہوں نے بھارت میں ریلوے اور آبپاشی کا نظام بنایا جن سے آج تک جنوبی ایشیا کے لوگ مستفید ہورہے ہیں اور اگر مودی کی منطق کو مان لیا جائے تو پھر برطانیہ کو کبھی بھارت سے نہیں نکلنا چاہیے تھا۔

انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہی ہے تو گاندھی، نہرو، سبھاش چندر بوس، بھگت سنگھ اور مولانا آزاد کو بھارت کی آزادی کے لیے جدوجہد نہیں کرنی چاہیے تھی'۔یاسین ملک نے کہا کہ 'میرا جواب مودی جی کو وہی ہے جو گاندھی نے برطانوی نمائندے کو دیا تھا جس نے ان کے سامنے یہ سوال رکھا تھا کہ کس طرح ایک غریب بھارتی آزادی حاصل کرکے زندہ رہ سکتا ہی'یاسین ملک نے کہا کہ 'گاندھی نے برطانوی نمائندے سے کہا تھا کہ وہ نا اہل اور غریب آزاد حکومت کو قابل اور دولت مند لیکن جبری حکومت پر ترجیح دیں گے۔

واضح رہے کہ نریندر مودی نے گزشتہ روز مقبوضہ کشمیر کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے 11 کلو میٹر طویل ہائی وے سرنگ کا افتتاح کیا تھا اور اس دوران انہوں نے مذکورہ بیان دیا تھا۔مودی نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 'ایک جانب کچھ نوجوان پتھر پھینکنے میں مصروف تھے تو وہیں دوسری جانب کچھ نوجوان پتھروں کو توڑ کر یہ سرنگ بنارہے تھے۔مودی کا یہ بھی کہنا تھا کہ گزشتہ چالیس برسوں کے دوران خون کے اس کھیل سے کسی کو فائدہ نہیں پہنچ سکا ہے۔