ماہرین زراعت کی کاشتکاروں ، کسانوں کو گندم کی کٹائی اور ذخیرہ کر نے میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت

ْ

منگل 4 اپریل 2017 15:23

فیصل آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 04 اپریل2017ء) جامعہ زرعیہ فیصل آباد کے ماہرین زراعت نے صوبہ بھر کے کاشتکاروں ، کسانوں ، زمیندارو ں کو گندم کی کٹائی ، گہا ئی ، ذخیرہ کرنے میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے اور کہا ہے کہ وہ کسی بھی قسم کی مشاورت ، مشکل یا پریشانی کے سلسلہ میں فوری طور پر محکمہ زراعت کی فری ہیلپ لائن سے رابطہ کریں تاکہ گندم کی فصل کو کسی بھی قسم کے نقصان سے بچایا جا سکے۔

ایک ملاقات کے دوران انہوں نے کہا کہ جب تک گندم مکمل طور پر پک کر تیار نہ ہو جائے اس وقت تک اس کی کٹائی شروع نہ کی جائے ۔ انہوںنے کہا کہ اگرچہ محکمہ موسمیات نے آئندہ دو دن کے بعد چند روز کے دوران موسم گرم و خشک رہنے کی پیشنگوئی کی ہے تاہم کاشتکاروں کو چاہیے کہ وہ گندم کی کٹائی کے دوران موسمی صورتحال سے باخبر رہیں اور اگر بارشوں کا سلسلہ شروع ہو تو فوری طور پر گندم کی کٹائی بند کر دی جائے تاکہ کھیتوں میں پانی جمع ہونے سے کٹی ہوئی گندم کو نقصان پہنچنے کا احتمال نہ رہے، انہوںنے کہا کہ اگر بارش کا خطرہ ہو تو کٹائی کے بعد چھوٹی بھریاں بنائی جائیں اور کھلواڑے لگاتے وقت سٹوں کا رخ اوپر کی طرف رکھا جائے ۔

(جاری ہے)

ماہرین زراعت نے مزید کہا کہ کھلواڑے لگاتے وقت اونچی جگہوں کا انتخاب کیا جائے اور ان کے ارد گرد بارش کے پانی کے نکاس کیلئے کھالیاں بنائی جائیں تا کہ بارش کا پانی زیادہ دیر وہاں کھڑا رہ کر گندم کو نقصان نہ پہنچا سکے۔ انہوںنے کہا کہ جہاں تک ممکن ہو سکے گندم کی کٹائی ریپر یا کمبائن ہارویسٹر کے ذریعے کی جائے تاکہ فصل زیادہ دیر تک کھیت میں نہ پڑی رہے۔

انہوںنے کاشتکاروں کو مزید ہدائت کی کہ گندم ذخیرہ کرنے کیلئے صاف اور ہوا دار گودام استعمال کئے جائیں اور گندم کی سٹوریج کے وقت اس میں نمی کا تناسب 10فیصد سے زائد نہ ہو ۔ا سی طرح گندم کے ذخیرہ کیلئے نئی بوریاں استعمال کی جائیں اور پرانی بوریوں کی صورت میں ان پر مقررہ کرم کش زہروں کا سپرے کر لیا جائے ۔ اسی طرح گوداموں میں موجود کیڑوں کی تلفی کیلئے بھی محکمہ زراعت کے سفارش کردہ زہر کے محلول کا سپرے یقینی بنایا جائے ۔